سیف علی نے 1992ء میں ’’پرم پرا‘‘ سے فلمی سفر شروع کیا

کلچرل رپورٹر  پير 2 ستمبر 2013
1993میں فلم’’ عاشق آوارہ‘‘ میں انھیں بہترین اداکاری پر فلم فئیر ایوارڈ دیا گیا۔ فوٹو: فائل

1993میں فلم’’ عاشق آوارہ‘‘ میں انھیں بہترین اداکاری پر فلم فئیر ایوارڈ دیا گیا۔ فوٹو: فائل

کراچی: اداکار سیف علی خان کا تعلق بھارت کے معروف بین الاقوامی شہرت یافتہ کرکٹر نواب منصور علی خان پٹوڈی اور بولی ووڈ سپر اسٹارشرمیلا ٹیگور کے خاندان سے ہے 16 اگست 1970کو نیودہلی میں پیدا ہونے والے سیف علی خان نے تعلیم مکمل کرنے کے بعد فلم انڈسٹری میں قدم رکھا تو انھیں ہاتھوں ہاتھ لیا گیا 1992میں انھیں ہدایت کار یش چوپڑہ نے اپنی فلم ’’پرم پرا‘‘ میں کام کرنے کا موقع دیا، یہ فلم باکس آف پر کامیاب رہی۔

1993میں فلم’’ عاشق آوارہ‘‘ میں انھیں بہترین اداکاری پر فلم فئیر ایوارڈ دیا گیا،1995میں ان کی فلم ’’آسمان‘‘ ہٹ فلم رہی1999میں ’’کچے دھاگے‘‘ اور ’’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘‘ نمائش کے لیے پیش کی گئیں، 2000 ’’کیا کہنا‘‘ 2001 میں فرحان اختر کی فلم ’’دل چاہتا‘‘ میں میں کاسٹ گیا جس کے بعد ان کی کامیابی کا دو شروع ہوگیا، 2003میں سیف علی خان کی فلم ’’کل ہو نہ ہو‘‘ نمائش کے لیے پیش کی گئی، جس میں انھیں بہترین ادکارسپورٹنگ رول میں فلم فئیر ایوارڈ دیا گیا،2004میں ’’ایک حسینہ تھی‘‘ جس میں ارمیلا نے ان کے ساتھ کام کیا تھا، 2004میں انھیں فلم ’’ہم تم‘‘ میں بہترین ادکار کا ایوارڈ ایوارڈ یا گیا،سلام نمستے، ’’ریس‘‘ بھی ان کی سپر ہٹ فلمیں تھیں۔

2005ء میں پری نینا، بینگ سائرس اور اوم کارا میں کام کرنے کا موقع ملا ،2009 میں انھوں نے اپنا پروڈکش ادارہ قائم کیا جس کے تحت انھوں ایک فلم ’’لو آج کل‘‘بنائی جو سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی،2010میں انھیں بہترین اداکار کے طور پر پدما شری ایوارڈ دیا گیا1991میں سیف علی خان نے امرتا سنگھ سے شادی کرلی، ان کے دو بچے ہیں مگر2004میں اس شادی کا ڈراپ سین ہوگیا ،اس شادی کے فورا بعد سیف علی خان اور اداکارہ کرینہ کپور کی محبت کے بھی بہت چرچے ہوئے اور 5سالہ افئیر کے بعد انھوں نے 2012میں کرینہ کپور سے شادی کرلی۔سیف علی خان کی مشہور اور ہٹ فلموں میں کاک ٹیل، ریس ٹو، جب کہ ہوم پروڈکشن گو گوا گون اسی سال نمائش کے لیے پیش کی گئی،سیف علی خان آج کے دور کے سب سے کامیاب اداکار ہیں انھیں باکس آفس پر کامیابی کی ضمانت سمجھا جاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔