- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
نامور شاعر احمد راہی کی 11ویں برسی آج منائی جائے گی
لاہور: احمد راہی کی آٹھویں ویں آج منائی جائے گی۔ احمد راہی اعلی پائے کے مصنف ومکالمہ نویس اور نغمہ نگار تھے انھیں بیک وقت ارد و اور پنجابی پر دسترس حاصل تھی ۔
فلم ’’پاکیزہ‘‘ میں ملکہ ترنم نورجہاں کی مسحورکن آواز میں گایا ہوا یہ گیت ’’ تم تو کہتے تھے بہار آئے گی لوٹ آئونگا ‘‘ پھر فلم ’’باجی‘‘ کا یہ نغمہ ’’ بات چل نکلی ہے اب دیکھیں کہاں تک پہنچے‘‘ ہدایتکار مسعود پرویز کی فلم ’’ ہیر رانجھا‘‘ میں ان کا نغمہ ’’ سن ونجلی دی مٹھری تان وے‘‘ میں ’’ہو ہو‘‘ کی تکرار نے مصرعے کے وزن کو عمدہ ترین بنایا ۔ احمد راہی 12نومبر 1923ء میں امرتسر میں پیدا ہوئے۔
اصل نام غلام احمد تھا۔ ابتدائی امرتسر میں ہی حاصل کی ۔1940میں میٹرک کرنے کے بعد ایم اے او کالج میں داخلہ لیا مگر تعلیم مکمل نہ کرسکے۔ پاکستان بننے کے بعد ایڈیٹر کی حیثیت سے ناول ’’سویرا‘‘ کی ذمے داری سنبھال لی۔ ان کے پنجابی شاعری کلام پر مشتمل کتاب ’’ترنجن‘‘ کا انگریزی ترجمہ آکسفورڈ یونیورسٹی پبلشر نے شائع کیا۔ یہ شاعر، نغمہ نگار ، رائٹر دو ستمبر 2002ء میں لاہور میں وفات پا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔