ڈیو واٹمور توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہے، انضمام

اسپورٹس ڈیسک  پير 2 ستمبر 2013
آسٹریلین کوچ کی رہنمائی میں پاکستان ٹیم میں واضح بہتری نہیں آئی، سابق کپتان۔ فوٹو: فائل

آسٹریلین کوچ کی رہنمائی میں پاکستان ٹیم میں واضح بہتری نہیں آئی، سابق کپتان۔ فوٹو: فائل

کراچی: سابق کپتان انضمام الحق کا کہنا ہے کہ کوچ ڈیو واٹمور خود سے وابستہ توقعات پر پورا اترنے میں ناکام  ہوگئے ہیں۔

ان کی رہنمائی میں پاکستانی ٹیم میں کوئی واضح بہتری دکھائی نہیں دے رہی، غیرملکیوں کے بجائے اپنے کوچز پر اعتماد کرنا زیادہ بہتر ہوگا، ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔ انضمام الحق نے کہا کہ جب واٹمور یہاں آئے تھے اس وقت ان سے بہت زیادہ توقعات وابستہ کی گئی تھیں مگر میں نہیں سمجھتا کہ وہ ان پر پورا اترنے میں کامیاب رہے ہیں، بنیادی چیز یہ ہے کہ جب بورڈ کسی غیرملکی کوچ کی خدمات حاصل کرتا تو ہمیں یہ توقع ہوتی ہے کہ وہ ٹیم میں نمایاں بہتری لائے گا مگر جب سے واٹمور نے چارج سنبھالا ہے ہمیں ایسی کوئی بڑی تبدیلی دکھائی نہیں دی، مجھے آنجہانی کوچ باب وولمر کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ اور اسی لیے میں سمجھتا ہوں کہ غیرملکی ماہر سے نمایاں تبدیلی آنی چاہیے مگر بدقسمتی سے واٹمور بہت ساری چیزوں میں بہتری دکھانے میں ناکام رہے ہیں۔

انضمام الحق نے ایک بار پھر غیرملکی کوچ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ ہمیں کسی غیرملکی کوچ کی ضرورت ہے، میرے خیال میں ہم اپنے کوچز کے ساتھ زیادہ بہتر کارکردگی دکھا سکتے ہیں، ہمارے پاس اس اہم ذمہ داری کیلیے باصلاحیت لوگوں کی کمی نہیں ہے۔ انضمام الحق نے زمبابوے کے خلاف ٹیم کی پرفارمنس کا دفاع کیا خاص طور پر وہ پہلے ون ڈے میں شکست پر زیادہ حیران نہیں ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ کرکٹ صرف ایک کھیل اور اسے اسی طرح ہی سمجھنا چاہیے، اس میں فتح ملتی ہے تو بعض اوقات آپ ہار بھی جاتے ہیں، میں نہیں سمجھتا کہ پہلے ون ڈے میں زمبابوے کے ہاتھوں شکست کوئی بہت بڑا اپ سیٹ ہے، انھوں نے اس روز ہم سے بہتر کرکٹ کھیلی اس لیے جیت گئے مگر پاکستان نے مضبوط کم بیک کرکے سیریز اپنے نام کرلی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔