سابق وزیر مواصلات نے متفرق اخراجات کی مد میں 38 لاکھ اڑادی، آڈٹ رپورٹ

مسعود ماجد سید  پير 2 ستمبر 2013
ڈیفنس رول1965کے مطابق وزیرکاکوئی کردارنہیں، ادارہ کی مذکورہ رقم کااستعمال مالی بے ضابطگی کے زمرے میں آتاہے، آڈٹ حکام. فوٹو فائل

ڈیفنس رول1965کے مطابق وزیرکاکوئی کردارنہیں، ادارہ کی مذکورہ رقم کااستعمال مالی بے ضابطگی کے زمرے میں آتاہے، آڈٹ حکام. فوٹو فائل

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیرمواصلات نے اعزازیے،تواضع اور متفرق اخراجات کی مدمیں38 لاکھ سے زائد رقم اڑادی۔

یہ انکشاف وزارت مواصلات کے آڈٹ رپورٹ سال2010-11ء میں کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق جب رقم طلب کی گئی تویہ کہہ کرمعاملہ رفع دفع کرنے کی کوشش کی کہ مذکورہ سیل وزارت مواصلات کا ماتحت ادارہ ہے اور وفاقی وزیراس ادارے کے کسٹوڈین نہیں تو کم ازکم انچارج وزیرضرورہیں، اس لیے وہ اس ادارے کی رقم کوکسٹوڈین اینڈرجسٹریشن آرڈر1965ء کے تحت کسٹوڈین کی منظوری سے خرچ کرنے کے مجاز ہیں۔

دوسری جانب آڈٹ حکام کاکہنا ہے DAC کی 13 مئی 2011ء کو ہونیوالے اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا تھاکہ ڈیفنس رول1965ء کے مطابق وزیرکاکوئی کردارنہیں ہے اس لئے اس ادارہ کی مذکورہ رقم کااستعمال مالی بے ضابطگی کے زمرے میں آتاہے، اس لیے سابق وزیرمواصلات پر38 لاکھ54ہزارروپے کی رقم واجب الادا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔