- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
سابق وزیر مواصلات نے متفرق اخراجات کی مد میں 38 لاکھ اڑادی، آڈٹ رپورٹ
اسلام آباد: سابق وفاقی وزیرمواصلات نے اعزازیے،تواضع اور متفرق اخراجات کی مدمیں38 لاکھ سے زائد رقم اڑادی۔
یہ انکشاف وزارت مواصلات کے آڈٹ رپورٹ سال2010-11ء میں کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق جب رقم طلب کی گئی تویہ کہہ کرمعاملہ رفع دفع کرنے کی کوشش کی کہ مذکورہ سیل وزارت مواصلات کا ماتحت ادارہ ہے اور وفاقی وزیراس ادارے کے کسٹوڈین نہیں تو کم ازکم انچارج وزیرضرورہیں، اس لیے وہ اس ادارے کی رقم کوکسٹوڈین اینڈرجسٹریشن آرڈر1965ء کے تحت کسٹوڈین کی منظوری سے خرچ کرنے کے مجاز ہیں۔
دوسری جانب آڈٹ حکام کاکہنا ہے DAC کی 13 مئی 2011ء کو ہونیوالے اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا تھاکہ ڈیفنس رول1965ء کے مطابق وزیرکاکوئی کردارنہیں ہے اس لئے اس ادارہ کی مذکورہ رقم کااستعمال مالی بے ضابطگی کے زمرے میں آتاہے، اس لیے سابق وزیرمواصلات پر38 لاکھ54ہزارروپے کی رقم واجب الادا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔