- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
لندن کے سرد موسم سے کراچی کی گرمی ہی اچھی
اسٹیڈیم میں ایسا محسوس ہو رہا تھا جیسے میں انگلینڈ نہیں بھارت میں ہوں، میچ کے بعد ساتھی صحافی خالد حسین کے ساتھ جب باہر آیا تو ہر طرف بلو شرٹس پہنے افراد کی بھرمار تھی، درمیان میں مرجھائے چہروں والے بعض پاکستانی بھی نظر آجاتے، مجھے انھیں دیکھ کر بہت ترس آتا، بیچارے اتنی رقم خرچ کر کے میچ دیکھنے آئے اوربدترین شکست سے سخت مایوسی کا سامنا کرنا پڑا، ٹرام پر سوار ہو کر ہم ٹرین اسٹیشن پہنچے جہاں سے لندن روانہ ہونا تھا، اندر بڑی مشکل سے نشست ملی، ہر طرف بھارتی شائقین ہی نظر آئے، مجھے لگا جیسے میں ’’بھارت ایکسپریس‘‘ پر سوار ہوں، کوئی دوستوں کے ساتھ تاش کھیلنے میں مگن تھا تو کوئی خوشی میں بلند آواز میں گانے سن رہا تھا، میری ان میں سے بعض سے بات ہوئی تو بیشتر کا یہی کہنا تھا کہ ’’جب تک پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ مکمل واپس نہیں آتی ٹیم کا یہی حال رہے گا، یو اے ای میں بڑی ٹیموں کو بھی ہرانے کا کوئی فائدہ نہیں‘‘۔
خاصی رات کو لندن پہنچنے کے بعد میں نے آرام کو ترجیح دی، اب ورلڈکپ میں پاکستان کا سفر تقریباً ختم ہوگیا اور سیمی فائنل میں رسائی کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے، کل اسٹیڈیم میں وقار یونس سے بات ہوئی تو وہ بھی ٹیم کی شکست پر بڑے مایوس تھے، وسیم اکرم سے میں نے کہا کہ ’’آپ نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ دونوں ٹیموں کاکوئی مقابلہ نہیں‘‘‘ اس پر انھوں نے جواب دیا کہ ’’میں کسی سے ڈرتا نہیں جو سچ ہو وہی کہتا ہوں، خوامخواہ شائقین کوجھوٹی آس دلانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا‘‘۔
ویسے اب میں یہ سوچ رہا ہوں کہ ٹیم ورلڈکپ میں اپنے باقی میچز کیسے پورے کرے گی، پلیئرز کا مورال بالکل ڈاؤن ہو چکا ہے، مینجمنٹ کو بھی چاہیے کہ انھیں عوامی مقامات پر زیادہ جانے سے روکے، شائقین کے منفی جملے رہا سہا اعتماد بھی زائل کر دیں گے، میرے لیے بھی اب ورلڈکپ ختم ہو چکا، انگلینڈ میں مزید قیام کا کوئی فائدہ نہیں، یہاں کے سرد موسم میں دل جلانے سے کراچی کی گرمی ہی اچھی ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔