عالمی اسٹارٹ اپ کمپنیوں کے مقابلے میں پاکستان کمپنی کے لیے خصوصی ایوارڈ

ویب ڈیسک  جمعرات 13 جون 2019
پاکستان میں ’آزاد ہیلتھ‘ کے بانی سید ابرار عالمی فورم پر اپنا ایوارڈ وصول کررہے ہیں ۔ فوٹو: بشکریہ نیسٹ آئی او

پاکستان میں ’آزاد ہیلتھ‘ کے بانی سید ابرار عالمی فورم پر اپنا ایوارڈ وصول کررہے ہیں ۔ فوٹو: بشکریہ نیسٹ آئی او

ہیگ: صحت کے شعبے میں اہم خدمات انجام دینے والی پاکستانی اسٹارٹ اپ کمپنی ’آزاد ہیلتھ‘ کو امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے منعقدہ جی آئی ایس ٹی کیٹیلِسٹ مقابلوں میں ’ابھرتی ہوئی معیشت میں بہترین اینٹروپرونیئر‘ کا خصوصی ایوارڈ دیا گیا ہے۔ تاہم یہ مقابلہ ’عالمی ایںٹرپرونیئر سمٹ (جی ای ایس) کے نام سے ہالینڈ کے شہر ہیگ میں منعقد ہوا تھا۔

جون کے پہلے ہفتے میں منعقد ہونے والے اس مقابلے میں آزاد ہیلتھ کے روحِ رواں سید ابرار ان 30 فائنلسٹ میں شامل تھے جو 18 مختلف ممالک سے شریک ہوئے تھے۔ اس سمٹ میں غذا اور زراعت، روابط، توانائی، صحت اور پانی جیسے پانچ موضوعات پر ایوارڈ دیئے گئے اور صحت کے شعبے میں ایوارڈ پاکستان کے نام رہا۔

جی آئی ایس ٹی کیٹے لسٹ کمپیٹیشن سائنس اور ٹیکنالوجی استعمال کرنے والے نئے ماہرین کو عالمی سطح پر ان کے نئے خیالات اور کاروباری ماڈل کے لیے پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔ جی آئی ایس ٹی مقابلے لیے اس سال 4 ہزار افراد نے درخواست دی تھی جس میں 650,000 ڈالر کے انعامات تھے۔ اس کے انعقاد میں ایمیزون، گوگل، مائیکروسوفٹ، فلپس اور سلیکن ویلی بینک نے اہم کردار ادا کیا تھا ۔ ہر جی ای ایس زمرے میں پانچ پانچ افراد کو حتمی طور پر منتخب کرکے جی ای ایس ہالینڈ میں بھیجا گیا تھا۔

آزاد ہیلتھ

آزاد ہیلتھ بلاک چین کی طرز پر بنایا جانے والا ہیلتھ ڈیٹا کا پلیٹ فارم ہے جس میں عالمی سطح پر موجود مریض اپنے طور پر اپنی صحت اور بیماری کا ڈیٹا ریکارڈ کا تبادلہ کرسکتے ہیں۔ خواہ وہ ہسپتالوں، دیگر مراکز اور صحت کے آلات میں ہی کیوں نہ موجود ہو۔

اس سہولت سے وہ خاندان فائدہ اٹھا سکتے ہیں جن کے پیارے دیرینہ، لاعلاج یا جان لیوا امراض کے شکار ہیں۔ ابرار نے اس کی بنیاد 2016 میں اس وقت رکھی جب وہ خود میڈیکل ریکارڈز کی عدم دستیابی سے گزرے اور شدید نقصان اٹھایا۔ اس کے بعد سید ابرار نے کراچی میں واقع نیسٹ آئی او سے اس خیال کو ایک باقاعدہ اسٹارٹ اپ میں تبدیل کرنے کے لیے رابطہ کیا جہاں نیسٹ کے ماہرین نے انہیں ہر طرح کی سہولت اور تربیت فراہم کی جس کی بدولت اور اپنی محنت کے بعد آزاد ہیلتھ کی گونج عالمی پلیٹ فارم تک پہنچی اور اب وہ پاکستان کے لیے ایک اہم اعزاز بھی حاصل کرچکی ہے۔

اس موقع پر نیسٹ آئی او کی روحِ رواں اور پاکستان سافٹ ویئر ہاؤس ایسوسی ایشن کی سابقہ صدر جہاں آرا نے اپنی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سید ابرار کی عالمی پذیرائی اس کی محنتوں کا ثمر ہے۔ جہاں آرا نے توقع ظاہر کی کہ آزاد ہیلتھ اسٹارٹ اپ ہزاروں لاکھوں افراد کی زندگی پر مثبت اثرات مرتب کرے گی۔

5 جون کو کو ہالینڈ کے وزیر برائے بین الاقوامی تجارت و ترقی سگرڈ کاگ نے سید ابرار کو یہ ایوارڈ دیا جبکہ پی او ٹی یو ایس کی مشیر ایوانکا ٹرمپ، اور ہالینڈ کے شاہ کونسٹینٹن بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس کے علاوہ سید ابرار کو گوگل کلاؤڈ کمپیوٹنگ پر 25  ہزار ڈالر مالیت کے کمپیوٹنگ کریڈٹس، کنزیومر ٹیکنالوجی ایسوسی ایشن کی جانب سے یوریکا پارک سی ای ایس 2020 میں مفت اسٹال، اورسلیکن ویلی بینک کی جانب سے مینٹر شپ اور امریکہ میں چھ ہفتوں کی تربیت کے مواقع بھی فراہم کئے گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔