شدید گرمی اور طویل لوڈ شیڈنگ سے شہریوں کی زندگی کو خطرہ

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 13 جون 2019
لانڈھی اور صدر موبائل مارکیٹ کے قریب مشتعل افراد کا احتجاج،کے الیکٹرک دفتر میں عملے کی موٹر سائیکلوں کو گرا دیا۔ فوٹو:فائل

لانڈھی اور صدر موبائل مارکیٹ کے قریب مشتعل افراد کا احتجاج،کے الیکٹرک دفتر میں عملے کی موٹر سائیکلوں کو گرا دیا۔ فوٹو:فائل

کراچی:  شدید گرمی میں کے الیکٹرک کی طویل  لوڈشیڈنگ نے ہزاروں شہریوںکی زندگی کو خطرے میں ڈال دیا۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے گرمی کی نئی لہر کی پیش گوئی کے بعد بھی کے الیکٹرک کو کراچی کے شہریوں پر رحم نہ آیا ، عزیزآباد،گلبرگ،سرجانی ٹاؤن،لیاری،گلزار ہجری ،حسین آباد، ملیر ،لانڈھی اورشہر کے دیگر علاقوں میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوںکی زندگی اجیرن کردی،بیمار افراد ،خواتین اور بچوں کو لوڈشیڈنگ میں بجلی کی طویل بندش سے شدید مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔

شدید گرمی کے اوقات میں بجلی نہ ہونے سے زندگیوں کو خطرہ ہے ،کراچی کے شہریوں کو مہنگی بجلی کی فراہمی کے باوجود دن کے اوقات اور رات کے آخری پہر میں لوڈشیڈنگ معمول بن چکی ہے۔

ماہ جون کی شدید گرمی میں بھی طویل لوڈشیڈنگ پر شہریوں میں اشتعال پھیل رہاہے ،موسم گرما کے ایام میں بھی کے الیکٹرک نے طلب کے مطابق بجلی کی پیداوار سے گریزکیا اور بڑھتی ہوئی بجلی کی طلب پوری کرنے کی منصوبہ بندی نہیں کی گئی ۔

آگ برساتی گرمی نے جہاں شہریوں کو بے حال کیا ہوا،وہیں پرکے الیکٹرک کی اعلانیہ اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا محال کردیا، شدید گرمی اور حبس میں بلبلائے شہریوں اور دکانداروں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ، شہریوں اوردکانداروں نے لانڈھی اور صدر موبائل مارکیٹ کے باہر لوڈشیڈنگ کے خلاف مظاہرہ کیا۔

لانڈھی کے علاقے 6 نمبر میں کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انتظامیہ کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے بجلی کی فراہمی کا مطالبہ کیا ، مشتعل مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایک تو پہلے ہی سورج آگ برسا رہا ہے ،شدید گرمی اور حبس میںلوڈشیڈنگ نے زندگی کو اجیرن کردیا،کبھی فالٹس کے نام پر بجلی بند کی جاتی ہے تو کبھی اعلانیہ اور غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کرکے مکینوں کو بجلی سے محروم رکھا جاتا ہے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایک جانب محکمہ موسمیات آنے والے دنوں میں شہر کا درجہ حرارت40 ڈگری سے زائد ہونے کی پیش گوئی کررہا ہے تو دوسری جانب کے الیکٹرک کی جانب سے اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے پا رہا آخر ہم اپنا احتجاج کس کے در پر جا کر ریکارڈ کرائیں ،بجلی کی عدم فراہمی کی وجہ سے گھروں میں بیٹھنا کسی عذاب سے کم نہیں،خصوصاً ضعیف العمر افراد ، خواتین اور بچے بجلی کی عدم فراہمی کی وجہ شدید مشکلات کا شکار ہیں لیکن کے الیکٹرک کے بہانے ہی ختم نہیں ہو رہے ہیں۔

احتجاج کے دوران مشتعل افراد کی جانب سے کے الیکٹرک کے دفتر میں بھی گھسنے کی کوشش کی اور ناکامی پر باہر کھڑی ہوئی عملے کی موٹر سائیکلوں کو گرا کر اپنا غصہ نکالا ، واقعے کی اطلاع ملنے پولیس نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو منتشر کردیا،ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ لانڈھی نمبر6اور ارد گرد کے علاقے میں بجلی بحال ہے، چند ایک مقامات پر علاقائی فالٹس کو بروقت درست کردیا گیا،کے الیکٹرک دفتر کے باہر مشتعل افراد کی ہنگامہ آرائی افسوسناک ہے۔

ترجمان کے مطابق بجلی کی بندش سے متعلق شکایات کے لیے118کال سینٹر، 8119 پر ایس ایم ایس یا ادارے کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر رابطہ کیا جاسکتا ہے،دریں اثنا بجلی کی عدم فراہمی پر صدر موبائل مارکیٹ کے دکانداروں کا بھی پارہ ہائی ہوگیا،ان کی جانب سے صدر آغا خان سوئم روڈ پر بجلی کی عدم فراہمی پر احتجاج کیا گیا،ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی۔

دکانداروں کا کہنا تھا کہ کئی گھنٹوں سے بجلی کی فراہمی معطل ہونے کی وجہ سے شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے دکانوں میں بیٹھنا محال ہوگیا،بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے کاروبار بھی شدید متاثر ہورہاہے،کئی بار کے الیکٹرک کو شکایت درج کرائی لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی اور بالآخر احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑا، احتجاج کی اطلاع ملنے پر علاقہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر مشتعل مظاہرین کو منشترکرکے ٹریفک بحال کرادیا۔

ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ صدر موبائل مارکیٹ میںعلاقائی فالٹ کی درستی کے بعد بجلی کی فراہمی معمول کے مطابق ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔