- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
خیبرپختونخوا کے آئندہ مالی سال کے لیے ترقیاتی پروگرام کو حتمی شکل دے دی گئی
پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے مالی سال برائے 20-2019 کے لیے سالانہ ترقیاتی پروگرام کو حتمی شکل دے دی ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت نے نئے مالی سال کے لیے ترقیاتی پروگرام کا مجموعی حجم 209 ارب روپے رکھا ہے جس میں87 ارب روپے غیرملکی وسائل سے حاصل ہوں گے، جن میں 50 ارب45 کروڑ روپے قرض جب کہ 36 ارب4 کروڑ روپے گرانٹ کی مد میں موصول ہوں گے، اس کے علاوہ صوبائی حکومت اپنے وسائل سے مجموعی طور پر 121 ارب 50 کروڑ روپے فراہم کرے گی جس میں 85 ارب روپے صوبائی سطح کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے مختص کیے جارہے ہیں جب کہ 36 ارب50 کروڑضلعی حصہ رکھاگیاہے جو بلدیاتی اداروں کو ترقیاتی کاموں کے لیے فراہم کیاجائے گا۔
مالی سال برائے 20-2019 میں مختلف شعبہ جات میں ترقیاتی کاموں کے لیے جو فنڈز مختس کیے جارہے ہیں ان میں عمارات کے لیے ایک ارب ،صنعتوں کے لیے ایک ارب70 کروڑ، جنگلات 3 ارب ،ریلیف و بحالی 2 ارب 22 کروڑ، داخلہ 3 ارب20 کروڑ، اعلیٰ تعلیم ساڑھے 4 ارب ، ڈی ڈبلیو ایس ایس ساڑھے 4 ارب ،شہری ترقی 4 ارب98 کروڑ، خزانہ 5 ارب20 کروڑ، کھیل و سیاحت 5 ارب 66 کروڑ،خصوصی اقدامات 6 ارب، بلدیات 7 ارب، انرجی اینڈ پاور ساڑھے 8 ارب، زراعت 10 ارب، شعبہ آب 10 ارب، صحت 10 ارب 25 کروڑ، ٹرانسپورٹ 14 ارب سے زائد،ملٹی سیکٹرڈیویلپمنٹ 20 ارب44 کروڑ، ابتدائی وثانوی تعلیم 21 ارب60 کروڑ،سڑکوں کے شعبہ کے لیے 22 ارب65 کروڑ،ضلعی ترقیاتی پروگرام 36 ارب50 کروڑ روپے،قانون 94 کروڑ،سائنس اینڈٹیکنالوجی 67 کروڑ،بہبود آبادی 64 کروڑ،خوراک 50 کروڑ،بورڈ آف ریونیو 48 کروڑ،معدنیات42 کروڑ،مذہبی واقلیتی امور42 کروڑ،ہاﺅسنگ 37 کروڑ،سماجی بہبود31 کروڑ،ایکسائز اینڈٹیکسیشن 21 کروڑ50 لاکھ ،اطلاعات ساڑھے پندرہ کروڑ، لیبر 9 کروڑ80 لاکھ اور ماحولیات کے لیے 4 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔
جاری سال کے دوران 234 اسکیموں کو مکمل کیاجارہا ہے جب کہ 65 اضافی اسکیمیں شامل کی گئی ہیں جس سے منصوبوں کی مجموعی تعداد 299 ہوگئی ہے ،5 محکموں زراعت ،انرجی ،جنگلات، کھیل وسیاحت اور شعبہ آب کی جانب سے 27 ارب 76 کروڑ کے اضافی فنڈز مانگے گئے، محکمہ پی اینڈڈی نے 7 محکموں کے لیے فنڈز میں اضافہ کیا۔ صوبہ کے ضم شدہ قبائلی اضلاع کے لیے 213 جاری اور21 نئی اسکیموں کو شامل کیا گیا ہے جس سے ان اسکیموں کی مجموعی تعداد 234 ہوگئی، صوبائی حکومت کو آئندہ مالی سال کے لیے سب سے زیادہ قرضہ ایشیائی ترقیاتی بینک سے ملے گا جو 29 ارب سے زائد ہے جو پشاور بی آرٹی کے لیے ہے۔
ضلع وار تخصیص میں پشاور کے لیے 7 ارب19 کروڑ،سوات3 ارب62 کروڑ،نوشہرہ 3 ارب،صوابی 2 ارب ،مردان ایک ارب94 کروڑ،ہری پور ایک ارب75کروڑ،ایبٹ آباد ایک ارب35 کروڑ،چارسدہ ایک ارب 26 کروڑ،ڈی آئی خان ایک ارب،مانسہرہ ایک ارب دو کروڑ،بنوں 99 کروڑنوے لاکھ،کوہاٹ 91 کروڑ50 لاکھ ،لکی مروت 79 کروڑ، دیر لوئر 75 کروڑ80 لاکھ،کرک 69 کروڑ،دیر بالا 66 کروڑ90 لاکھ ،تورغر63 کروڑ80 لاکھ ،چترال 48 کروڑ20 لاکھ،بونیر37 کروڑ70 لاکھ،ملاکنڈ37 کروڑ60 لاکھ،کوہستان 29 کروڑ40 لاکھ ،شانگلہ 25 کروڑ50 لاکھ ،ہنگو 19 کروڑ30 لاکھ ،ٹانک 12 کروڑ اوربٹ گرام 11 کروڑ50 لاکھ روپے کا حصہ ملے گا۔
واضح رہے کہ جاری مالی سال 19-2018 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 180 ارب روپے رکھا گیا تھا جس میں بعد میں اضافہ کرتے ہوئے اسے 189 ارب کردیا گیا تاہم امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ جاری سال کے اختتام تک اس میں سے 100 ارب سے کچھ زائد ہی خرچ ہوپائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔