پی ٹی آئی نے سندھ کے نئے مالی سال کا شیڈو بجٹ پیش کر دیا

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 14 جون 2019
کئی ارکان سندھ اسمبلی کے نام جے آئی ٹی میں آچکے، فردوس شمیم نقوی
(فوٹو: فائل)

کئی ارکان سندھ اسمبلی کے نام جے آئی ٹی میں آچکے، فردوس شمیم نقوی (فوٹو: فائل)

کراچی: تحریک انصاف کی پارلیمانی جماعت نے سندھ کے نئے مالی سال کا شیڈو بجٹ پیش کردیا جس کا مجموعی حجم1600 ارب سے زائد رکھا گیا ہے۔

تحریک انصاف کے اراکین سندھ اسمبلی،اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی، خرم شیرزمان اور بلال غفار سمیت دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے شیڈو بجٹ میں سب سے کم ماحولیات کیلیے زیرو عشاریہ 5فیصد مختص کرنے کی تجویز ہے ترقیاتی کاموں کیلیے583 ارب روپے سے زائد رکھنے کی سفارش کی گئی۔

فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ27 سال سے زیادہ پیپلزپارٹی نے حکومت کی ہے۔ پیپلزپارٹی کی قیادت سمیت کئی ارکان کے نام جے آئی ٹی میں آچکے ہیں۔

فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ متعدد پیپلزپارٹی کے ارکان نیب زدہ ہیں،957 ارب روپے کے اعتراضات فنانس ڈپارٹمنٹ نے سندھ حکومت پر لگائے ہیں، 62 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں،سیوریج کا پانی بغیرصاف کیے نالوں میں ڈالا جارہاہے،کے فورکامنصوبہ مکمل ہوتاہوا نظرنہیں آرہا،شیڈو بجٹ میں صوبے کے ترقیاتی بجٹ کا حجم 583 ارب رکھنے کی تجویز  ہے ،پی ٹی آئی کے شیڈو بجٹ میں صوبائی وصولی کا حدف 387 ارب رکھا گیا ہے ،زراعت، پراپرٹی، لینڈ اور امن و امان کے لیے 13 فیصد  مختص کرنے کی تجویز  ہے ،پی ٹی آئی کے شیڈو بجٹ میں صحت کے لیے 18 فیصد،تعلیم کے لیے 25 فیصد مختص کرنے کی تجویز عوامی خدمات کے منصوبوں کے لیے شیڈو بجٹ میں 20 فیصد مختص کرنے کی تجویز ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔