تاجروں نے کراچی میں فوجی عدالتوں کے قیام کامطالبہ کردیا

بزنس رپورٹر  منگل 3 ستمبر 2013
آل کراچی تاجر اتحاد نے چیف جسٹس آف پاکستان اور وفاقی حکومت کو کراچی میں جاری تشویشناک بدامنی اور لاقانونیت کے خاتمے کے لیے 10 نکاتی تجاویز پیش کردیں۔ فوٹو: فائل

آل کراچی تاجر اتحاد نے چیف جسٹس آف پاکستان اور وفاقی حکومت کو کراچی میں جاری تشویشناک بدامنی اور لاقانونیت کے خاتمے کے لیے 10 نکاتی تجاویز پیش کردیں۔ فوٹو: فائل

کراچی:  بھتے اور اغوا برائے تاوان کے مجرم کیلیے سزائے موت مقرر کی جائے، رینجرز کو فعال یا فارغ کیا جائے، ممنوعہ بور کے اسلحے کے لائسنس کا اجرا بند اور جاری کیے گئے لائسنس منسوخ کردیے جائیں، محکمہ پولیس سے کالی بھیڑوں کی فی الفور چھانٹی کی جائے، نو گو ایریاز ختم اور ناجائز اسلحہ بازیاب کرایا جائے۔

آل کراچی تاجر اتحاد نے چیف جسٹس آف پاکستان اور وفاقی حکومت کو کراچی میں جاری تشویشناک بدامنی اور لاقانونیت کے خاتمے کے لیے 10 نکاتی تجاویز پیش کردیں۔ یہ تجاویز تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر کی زیرِصدارت گزشتہ روز آرام باغ فرنیچر مارکیٹ میں منعقدہ اجلاس میں مرتب کی گئیں۔

ان تجاویز میں شہر میں جرائم پیشہ عناصر کے ٹھکانوں سمیت نو گو ایریاز کا خاتمہ، تجارتی مراکز کی سیکیورٹی کے لیے مستقل بنیادوں پر رینجرز کے 1000 سپاہیوں اور 5000 پولیس اہلکاروں پر مشتمل علیحدہ فورس کی تعیناتی، اغوا برائے تاوان اور بھتے کے خلاف فوری طور پر موثر قانون سازی اور ان جرائم پر سزائے موت کے قانون، متاثرہ مارکیٹوں کے تھانوں میں بھتہ شکایتی سیل کے قیام، جرائم کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کی حوصلہ افزائی اور گواہان کو تحفظ فراہم کرنے، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو مجرمانہ کالز کی معلومات مارکیٹ ایسوسی ایشنز کی سطح پر فراہمی کا پابند بنانے.

محکمہ پولیس سے کالی بھیڑوں کی فی الفور چھانٹی اور فرض شناس افسران و عملے کی تعیناتی، فوج یا رینجرز کو سیکشن 245کے تحت خصوصی اختیارات اور شہر میں کم از کم 5 ملٹری کورٹس کے قیام، اغوا برائے تاوان اور بھتے کے مجرم کی گرفتاری اور جرم کے اعتراف کی صورت میں میڈیا پر پیش کرنے، ڈی جی رینجرز اورآئی جی سندھ کو بھتہ کے خلاف تاجر تنظیموں کی رپورٹ کی روشنی میں اداروں کی کارکردگی کا ہفتہ وار جائزے کا پابند کرنے کی تجاویز شامل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔