حیدرآباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی صدارت پر تنازع

نمائندہ ایکسپریس  منگل 3 ستمبر 2013
 انور جتوئی نے ایکسپریس کو بتایا کہ پیر کے روز ڈسڑکٹ بار ایسوسی ایشن کے اجلاس میں اکثریتی طور پر انھیں صدر منتخب کیا گیا۔

انور جتوئی نے ایکسپریس کو بتایا کہ پیر کے روز ڈسڑکٹ بار ایسوسی ایشن کے اجلاس میں اکثریتی طور پر انھیں صدر منتخب کیا گیا۔

حیدر آباد:  ڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن حیدرآباد میں بار کے صدر ظفر احمد راجپوت کو سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس بنائے جانے کے بعد بار میں صدارت کے عہدے پر تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔

حیدرآباد ڈسڑکٹ بار کے سیکریٹری امداد اللہ انڑ کی درخواست پر سندھ بار کونسل نے بار کی صدارت کے فیصلے پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی ہے۔ انور جتوئی نے ایکسپریس کو بتایا کہ پیر کے روز ڈسڑکٹ بار ایسوسی ایشن کے اجلاس میں اکثریتی طور پر انھیں صدر منتخب کیا گیا۔ انھوں نے بتایا کہ اجلاس میں صرف ایک عہدیدار شبیر میمن کے علاوہ دیگر تمام عہدیداروں اور مینجنگ کمیٹی کے اراکین شریک تھے۔

انھوں نے کہا کہ مذکورہ اجلاس کے بعد بار کے سیکریٹری امداد اللہ انڑ نے 5 ستمبر کو بار کے مینجنگ کمیٹی کا اجلاس حیدرآباد جیم خانہ میں بلایا ہے تاہم 5ستمبر کو بلائے جانے والا اجلاس غیرقانونی ہے، کیو نکہ قانون کے مطابق بار کے صدر کی ہدایت کے بغیر کوئی بھی اجلاس نہیں بلایا جاسکتا۔ سندھ بار کونسل کے ذرائع کے مطابق حیدرآباد ڈسٹرکٹ بار کے اجلاس میں ہونے والے تنازعے کے بعد بار کے سیکریٹری امداد اللہ انڑ کی درخواست پر سندھ بار کونسل نے محمد انور جتوئی کی صدارت کے فیصلے پر حکم امتناؑعی جاری کردیا ہے۔ درخواست پر سماعت جلد ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔