ججز ریفرنس پر سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس

ویب ڈیسک  جمعـء 14 جون 2019
 سپریم کورٹ کے جج جسٹس فائز عیسیٰ پر اہلیہ اور بیٹے کی بیرون ملک جائیداد چھپانے کا الزام ہے۔ فوٹو : فائل

سپریم کورٹ کے جج جسٹس فائز عیسیٰ پر اہلیہ اور بیٹے کی بیرون ملک جائیداد چھپانے کا الزام ہے۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد: ججز کے خلاف حکومتی ریفرنس پر سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس ہوا جو تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہا۔      

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اورجسٹس کےکے آغا کے خلاف بھجوائے گئے حکومتی ریفرنسز پر سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں ہوا، اجلاس میں حکومت کی جانب سے اٹارنی جنرل پیش ہوئے جب کہ اجلاس  تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہا۔

سپریم جوڈیشل کونسل میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ، جسٹس گلزاراحمد، جسٹس شیخ عظمت سعید، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ وقار سیٹھ اور چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ احمد علی شیخ شامل ہیں۔

دوسری جانب ججز کے خلاف ریفرنس کی سماعت کے موقع پر وکلا کی جانب سے ہڑتال بھی جاری ہے، کراچی سٹی کورٹ میں وکلاء کے ایک دھڑے نے گیٹ کو تالے لگادیے جب کہ بلوچستان ہائیکورٹ میں وکلا کی جانب سے دھرنا دیا جارہا ہے، دھرنے میں بلوچستان بار کونسل، بلوچستان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سمیت مختلف وکلا تنظیمیں شریک ہیں۔

صدرسپریم کورٹ بارامان اللہ کنرانی کا کہنا تھا کہ حکومت نے بد نیتی سے سپریم کورٹ کے جج کے خلاف ریفرنس دائرکیا، جعلی ریفرنس کی کوئی اہمیت نہیں اس کو دکھایا تک نہیں گیا، جج کی کردار کشی اور میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے جو سپریم جوڈیشل کونسل کے لیے چیلنج ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس فائز عیسیٰ پر اہلیہ اور بیٹے کی بیرون ملک جائیداد چھپانے کا الزام ہے جس پر حکومت کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل میں ججز کے خلاف ریفرنس دائر کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔