فواد احمدکا شراب کے لوگو والی شرٹ پہننے سے انکار

اسپورٹس ڈیسک  منگل 3 ستمبر 2013
پاکستانی نژاد اسپنر کو مخصوص رقم کی کٹوتی برداشت کرنا پڑسکتی ہے،ذرائع ۔ فوٹو : اے ایف پی

پاکستانی نژاد اسپنر کو مخصوص رقم کی کٹوتی برداشت کرنا پڑسکتی ہے،ذرائع ۔ فوٹو : اے ایف پی

سڈنی:  پاکستانی نژاد اسپنر فواد احمد نے بھی شراب کے لوگو والی آسٹریلوی شرٹ پہننے سے انکار کردیا۔

کرکٹ آسٹریلیا نے ان کے مذہبی جذبات کا خیال رکھتے ہوئے خصوصی اجازت دے دی، مخصوص رقم کی کٹوتی برداشت کرنا پڑسکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں جان خطرے میں ظاہر کرکے آسٹریلیا میں پناہ لینے والے فواد احمد کو کچھ عرصہ قبل وہاں کی مکمل شہریت ملی،اب وہ انٹرنیشنل کرکٹ میں کینگروزکی نمائندگی کا بھی اعزاز حاصل کرچکے ہیں، انھوں نے انگلینڈ کے خلاف 2 ٹوئنٹی 20 میچز کھیلے اور اب ون ڈے سیریز کیلیے تیار ہیں،فواد نے شراب کے لوگو والی آسٹریلوی ٹیم شرٹ پہننے سے معذرت کرلی ہے۔

لیگ اسپنر نے آسٹریلوی مینجمنٹ پر واضح کیا کہ مسلمان ہونے کے ناطے وہ شراب کی تشہیر نہیں کرسکتے، جس پر انھیں بغیر لوگو والی شرٹ پہننے کی خصوصی اجازت دے دی گئی۔ اس بارے میں کرکٹ آسٹریلیا کے ایگزیکٹیو منیجر آپریشن مائیک میک کینا کا کہنا ہے کہ تمام فریقین فواد احمد کے عقیدے کا احترام کرتے ہیں اور ان کی ان برانڈڈ شرٹ پہننے کی درخواست قبول کرلی گئی ہے۔ آسٹریلین کرکٹرز ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹو پال مارش کا کہنا ہے کہ اس بارے میں سی اے کو خدشہ تھا کہ ایک روایت قائم ہوجائیگی مگر میں نے سفارش کی کہ فواد کو اپنے عقیدے کی خلاف ورزی پر مجبور نہیں کرنا چاہیے۔

اگرچہ پلیئرز کنٹریکٹ میں لوگو والی شرٹ پہننا لازمی مگر ذاتی اور پروفیشنل وجوہات پر استثنیٰ دیا جاسکتا ہے، اسی لیے فواد کو رعایت دی گئی اور اس سلسلے میں موزوں معاہدہ طے پا گیا ہے۔ یاد رہے کہ جنوبی افریقہ کے اسٹار بیٹسمین ہاشم آملا بھی شراب کے لوگو والی شرٹس نہیں پہنتے جس پر انھیں اپنے معاوضے میں سے مخصوص رقم کٹوانا پڑتی ہے۔کچھ عرصے قبل انگلش پریمیئر لیگ کے مسلمان فٹبال پلیئر پیپس کیسی نے نیوکیسل کے نئے اسپانسر کے لوگو والی شرٹ پہننے سے اس لیے انکار کردیا تھا کہ کمپنی سود پر قرض دینے کا کام کرتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔