جوکووک نے شام پر امریکی حملے کی مخالفت کر دی

اے ایف پی / اسپورٹس ڈیسک  منگل 3 ستمبر 2013
یو ایس اوپن :سربیئن ٹینس اسٹار جوکووک تیسرے رائونڈ میں پرتگالی حریف سوساکیخلاف ایکشن میں  ۔ فوٹو : اے ایف پی

یو ایس اوپن :سربیئن ٹینس اسٹار جوکووک تیسرے رائونڈ میں پرتگالی حریف سوساکیخلاف ایکشن میں ۔ فوٹو : اے ایف پی

نیویارک:  سربیئن ٹینس اسٹار نووک جوکووک نے شام پر امریکی حملے کی مخالفت کر دی، وہ اپنی نوعمری میں جنگ کا ماحول دیکھنے کے سبب نقصانات سے بخوبی آگاہ ہیں۔

انھوں نے 2ہفتے قبل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے بھی خطاب کیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق1999 میں نیٹو کے فضائی حملوں نے سربیا کے دارالحکومت کو تہس نہس کر دیا تھا،اس دوران بلغراد میں پرورش پانے والے نووک جوکووک نے شام کیخلاف امریکی فوجی ایکشن کے منصوبے پر سخت نکتہ چینی کی ہے،سرب اسٹار جوکووک کے ساتھ سابق ویمنز نمبر ون اینا ایونووک نے حملوں کے دوران حفاظتی اقدامات کو یاد کیا،26 سالہ جوکووک کا کہنا ہے کہ شام کے خلاف کوئی بھی حملہ بے سود ثابت ہوگا، میں کسی بھی قسم کے ہتھیاروں ، فضائی و میزائل حملوں اورتباہی کا مخالف ہوں کیونکہ مجھے اس کا ذاتی تجربہ ہے ، میں جانتا ہوں کہ اس سے کسی کو بھی فائدہ نہیں پہنچے گا۔ جوکووک نے کہاکہ جو مخصوص وقت مجھے اور سربیا سے تعلق رکھنے والے میرے ہم وطنوں اور ساتھیوں کو دیکھنا پڑا ہم نہیں چاہتے کہ کسی کو بھی اس سے واسطہ پڑے، انسانیت کیلیے جنگ سب سے خراب چیز ہے، حقیقتاً کوئی بھی فاتح نہیں ہوتا۔

جوکووک اس وقت صرف 12 برس کے تھے جب نیٹو فورسز نے سربیا پر حملہ کیا اور انھیں اپنا ملک چھوڑ کر جرمنی کی ایک ٹینس اکیڈمی میں داخلہ لینا پڑا۔ جوکووک نے کہاکہ ان ڈھائی ماہ نے ہمیں مضبوط بنا دیا ، ہم اسے صحیح رخ سے دیکھتے ہیں، میں اس وقت 12 برس کا بچہ تھا، پھر میں نے سوچا کہ اب اسکول جانے کے قابل نہیں مجھے زیادہ سے زیادہ ٹینس کھیلتا ہے، میں 2 ماہ تک ٹینس کھیلتے رہا جبکہ ہوائی جہاز سروں پر منڈلاتے رہتے تھے، خوش قسمتی سے ہم سب بچ گئے، ہم نے اس تجربے اور ان مخصوص حالات کو اپنے لیے زندگی کا اہم سبق قرار دیا۔

سابق ویمنز نمبر ون اور ماضی کی فرنچ اوپن چیمپئن اینا ایونووک اکثر 78 روزہ بمباری کو یاد کرتی ہیں جس نے انھیں اور دوستوں کو ایک لاوارث سوئمنگ پول میں ٹینس کھیلنے پر مجبور کیا، انھوں نے کہا کہ پول پانی نکلنے کے ساتھ پرانا اور شدید گرم تھا، اس لیے ہم نے اسے خالی کردیا، اس میں قالین بچھاکر 2ٹینس کورٹس بنالیے، اس میں کراس کورٹ کھیلنا مشکل تھا، ہمیں ڈاؤن دی لائن کھیلنا پڑا۔ بحران کے دوران بلغراد سے اندرونی اور بیرونی پروازیں معطل تھیں اور وہ اپنے والدین کے ساتھ کار پر سات گھنٹے سفر کرکے ہنگری پہنچیں تاکہ انٹرنیشنل ٹورنامنٹس میں حصہ لے سکیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔