- سعودیہ سے دیر لوئر آئی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- ملک میں ادارے آئینی طور پر نہیں چل رہے صرف طاقتور کی حکمرانی ہے، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
چار روز تک سمندر میں بھوک پیاس سے نڈھال 60 سالہ شخص کو بچالیا گیا
سنگاپور سٹی: سنگاپور میں غوطہ خوری کا ایک استاد مسلسل چار روز سمندر میں گزارنے کے باوجود معجزانہ طور پر زندہ رہا اور اس دوران اس کے پاس کھانے اور پینے کو کچھ بھی موجود نہ تھا۔
چار مئی کو 60 سالہ اسکوبا ڈائیور استاد جان لو جنوبی چین (ساؤتھ چائنا) کے سمندر میں تائیومان جزیرے کے قریب اسکوبا ڈائیونگ کی تیاری کررہے تھے کہ ان کی کشتی الٹ کر ڈوب گئی۔ اس کے بعد انہوں نے کمر پر موجود بیگ پیک سے جان بچانے والا ربڑ کا ٹائر نما لائف بوائے نکالا اور تیرکر اس کے سہارے کنارے تک پہنچنے کی کوشش کی۔
لیکن دوسری جانب تیز موجوں نے اسے کنارے سے دور رکھا، پھر ایک وقت ایسا آیا کہ ساحل نگاہوں سے اوجھل ہوگیا اور ان کی گھبراہٹ میں اضافہ ہوتا گیا۔ اگلے چار روز اور تین راتوں تک وہ سمندری موجوں کے رحم وکرم پر ادھر ادھر تیرتے رہے اور اس دوران ان کے پاس کھانے اور پینے کو کچھ بھی نہ تھا۔
اپنی پریشانی دور کرنے کے لیے انہوں نے لائف بوائے کو فرضی دوست بناتے ہوئے اس سے بات کرنی شروع کردی اور کلائی کی گھڑی کو بھی دوست بنالیا۔
صرف چار روز میں ہی ان کی جلد دھوپ اور کھارے پانی سے جھلس گئی اور جب انہیں بچایا گیا تو ان کی جلد کے ٹکڑے اترنے لگے تھے۔ یہاں تک کہ ان کے کپڑے نازک جلد سے رگڑ کر شدید تکلیف کی وجہ بن رہے تھے اور انہوں نے اپنے سارے کپڑے اتار دیئے تھے۔
چوتھی رات کو قریب سے ایک بحری جہاز گزرنے لگا جس نے جان لو کو پانی سے نکال لیا اور اس طرح ان کی جان بچائی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔