گلوبل بی ایچ بی ڈی نے بین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی کو رکن تسلیم کرلیا

ویب ڈیسک  اتوار 16 جون 2019
جامعہ کراچی میں واقع بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم کو بی ایچ بی ڈی کا رکن منتخب کیا گیا ہے۔ (فوٹو: ایکسپریس)

جامعہ کراچی میں واقع بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم کو بی ایچ بی ڈی کا رکن منتخب کیا گیا ہے۔ (فوٹو: ایکسپریس)

 کراچی: جامعہ کراچی میں واقع بین الاقوامی مرکز برائے حیاتیاتی و کیمیائی علوم (آئی سی سی بی ایس) کو گلوبل اوپن بایوڈائیورسٹی اینڈ ہیلتھ بِگ ڈیٹا الائنس (بی ایچ بی ڈی) کی رکنیت دی گئی ہے، جو پاکستان کے لیے ایک اعزاز ہے۔

آئی سی سی بی ایس کے ترجمان کے مطابق عالمی حیاتیاتی تنوع اور صحت کا ڈیٹا الائنس 14 اکتوبر 2018 کو بیجنگ میں قائم کیا گیا۔ اس کے پہلے اجلاس میں پاکستان، سعودی عرب، تھائی لینڈ، روس، سنگاپور اور امریکا کے نمائندوں نے شرکت کی تھی۔

بی ایچ بی ڈی کا مقصد صحت اور حیاتیاتی تنوع کے میدان میں عالمی تحقیق و تعاون کو فروغ دینا ہے، تاکہ دنیا کے تمام ممالک یکساں طور پر مستفید ہوسکیں اور یکساں طور پر اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔ اس کے تحت چین میں جینوم اور ڈی این اے پر ایک بہت بڑا ڈیٹا بیس بھی قائم کیا گیا ہے۔

بی ایچ بی ڈی نے آئی سی سی بی ایس کے سربراہ ڈاکٹر پروفیسر محمد اقبال چوہدری کی غیرمعمولی سائنسی خدمات پر ادارے کو اپنی رکنیت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

پروفیسر اقبال چوہدری نے نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری کے شعبے میں گراں قدر خدمات انجام دی ہیں، اس ضمن میں ان کی تقریباً 2120 سائنسی اشاعتیں بین الاقوامی سطح پر شائع ہوچکی ہیں۔ امریکا اور یورپ میں ان کی تحریر و ادارت کردہ 68 کتب اور کتب میں 40 چیپٹر شائع ہوچکے ہیں۔ بین الاقوامی سائنسی جرائد میں 1141 تحقیقی اشاعتیں اور 51 پیٹینٹ بھی قابل ذکر ہیں۔

ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری کیمیا سے متعلق متعدد غیرملکی کتب و جرائد کے مدیر ہیں، جبکہ ان کے سائنسی کام کو 23 ہزار مرتبہ بطور حوالہ پیش کیا گیا ہے۔ ان کے زیر نگرانی 87 طالبعلم پی ایچ ڈی اور 36 ایم فل مکمل کرچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔