دمشق کی سڑکوں پر چہل پہل، لوگ معمولات زندگی میں مصروف

نیٹ نیوز  منگل 3 ستمبر 2013
ہم جنگ کے عادی ہو چکے ہیں‘ دکانیں کھلی ہیں، لوگ ادھر اْدھر گھوم رہے ہیں اور آئس کریم کھا رہے ہیں، دمشق رہائشی. فوٹو وکی پیڈیا

ہم جنگ کے عادی ہو چکے ہیں‘ دکانیں کھلی ہیں، لوگ ادھر اْدھر گھوم رہے ہیں اور آئس کریم کھا رہے ہیں، دمشق رہائشی. فوٹو وکی پیڈیا

دمشق:  دمشق کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اگر آپ کسی سڑک پر چہل قدمی کریں تو چہل پہل سے آپکو اندازہ نہیں ہو گا کہ امریکا حملہ آور ہونے والا ہے۔

بی بی سی کے مطابق بہت ہی انوکھی بات ہے کہ لوگ اپنی زندگی کے معمولات میں مصروف ہیں، مرکزی دمشق کے ایک رہائشی امل نے کہا کہ ہم جنگ کے عادی ہو چکے ہیں‘ دکانیں کھلی ہیں، لوگ ادھر اْدھر گھوم رہے ہیں اور آئس کریم کھا رہے ہیں مگر ذخیرہ کرنے کے لیے زیادہ خوراک بھی خرید رہے ہیں۔

اب موت سے خوفزدہ نہیں ہیں بلکہ اس کا انتظار کر رہے ہیں، اب بس اس تشدد کا خاتمہ چاہتے ہیں‘ ایک دکاندار نے کہا کہ بشار الاسد ملک کو بچا سکتے ہیں مگر وہ نہیں جائیں گے اور اسے پورا جلا کر چھوڑیں گے‘ دمشق کے مضافات میں جہاں مبینہ کیمیائی ہتھیاروں کا حملہ ہوا لوگ بہت بے چین ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔