وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان عہدے سے مستعفی، جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

ویب ڈیسک  ہفتہ 15 جون 2019
احتساب عدالت کا سبطین خان کو 25 جون کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم فوٹو:فائل

احتساب عدالت کا سبطین خان کو 25 جون کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم فوٹو:فائل

 لاہور: نیب کے ہاتھوں کرپشن کیس میں گرفتار وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں جبکہ احتساب عدالت نے انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ سبطین خان نے نیب کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو بھجوایا ہے اور استعفے سے وزیراعظم عمران خان و دیگر پارٹی قیادت کو بھی آگاہ کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیب نے پی ٹی آئی رہنما سبطین خان کو گرفتار کرلیا

سبطین خان کا کہنا ہے کہ میرا دامن صاف ہے، اس کے باوجود اپنے عہدے سے مستعفی ہوتا ہوں۔  نیب ٹیم نے سبطین خان کو احتساب عدالت میں پیش کرکے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی۔ احتساب عدالت لاہور کے جج محمد وسیم اختر نے سبطین خان کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں 25 جون کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔

نیب لاہور نے سبطین خان کو گزشتہ روز گرفتار کیا تھا۔ ان پر چنیوٹ اور راجوہ میں اربوں روپے کے غیرقانونی ٹھیکے من پسند کمپنی کو نوازنے کا الزام ہے۔

ملزم سبطین خان کی جانب سے جولائی 2007ء میں ای آر پی ایل نامی ایک کمپنی کو ٹھیکہ فراہم کرنے کے غیرقانونی احکامات جاری کیے گئے اور ٹھیکہ قوانین سے انحراف کرتے ہوئے فراہم کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔