کراچی جیسے شہر میں روز چند افراد کا مرنا بڑی بات نہیں، ایڈیشنل آئی جی

ویب ڈیسک  منگل 3 ستمبر 2013
شہر میں اسٹریٹ کرائم، بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ جیسے مسائل ہیں اور یہ بھی حقیقت ہے کہ کراچی میں بڑی تعداد میں اسلحہ موجود ہے، ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو  فوٹو: فیس بک

شہر میں اسٹریٹ کرائم، بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ جیسے مسائل ہیں اور یہ بھی حقیقت ہے کہ کراچی میں بڑی تعداد میں اسلحہ موجود ہے، ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو فوٹو: فیس بک

کراچی: ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو کا کہنا ہے کہ 2 کروڑ کی آبادی کے شہرمیں ٹارگٹ کلنگ ہوتی رہتی ہے اور چند افراد کا مرنا بڑی بات نہیں۔

سینٹرل پولیس آفس کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی سندھ غلام قادر تھیبو نے کہا کہ شہر میں اسٹریٹ کرائم، بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ جیسے مسائل ہیں اور یہ بھی حقیقت ہے کہ کراچی میں بڑی تعداد میں اسلحہ موجود ہے، پولیس شہر میں ایک بھی ٹارگٹ کلنگ نہیں چاہتی لیکن 2 کروڑ کی آبادی والے شہر میں چند لوگوں کو مرنا کوئی بڑی بات نہیں ہے، ملک کے مختلف علاقوں میں فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ بھی ہورہی ہے اور مختلف دشمنی کے واقعات میں بھی لوگ مارے جاتے ہیں، کراچی میں پولیس کی نفری 25 ہزار ہے اس میں اچھے اور برے لوگ موجود ہیں، کالی بھیڑیں بھی ہیں۔

غلام قادر تھیبو کا کہنا تھا کہ رواں برس اب تک پولیس کے 119 اہلکار ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن چکے ہیں لیکن پولیس کے حوصلے جواں اور عزم قائم ہے، ہمارا ہدف ہر صورت جرائم پیشہ افراد کی گرفتاری ہے،  ہم چھوٹے سے چھوٹے اور بڑے بڑے مجرموں  سب کو پکڑیں گے، شہر کی صورتحال پہلے کے مقابلے میں اب قدرے بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں امن وامان کی صورتحال بہتر بنانے کے لئے پولیس بلاتفریق کارروائیاں کر رہی ہے اور اس سلسلے میں پولیس پر کسی قسم کا دباؤ نہیں ہے، گزشتہ 8 ماہ کے دوران 81 بھتہ خوروں کے علاوہ قتل اور دیگر وارداتوں میں ملوث 461 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے 110 ہینڈ گرینیڈ سمیت 4 ہزار سے زائد مختلف اقسام کے ہتھیار بھی برآمد ہوئے جبکہ پولیس مقابلوں میں 22 اغوا کاروں کو بھی ہلاک کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔