- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
پاکستان ایٹمی عدم پھیلاؤ کے اصولوں پر سختی سے عمل پیرا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
اسلام آباد: دفتر خارجہ نے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں چھپنے والی رپورٹ کی مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایٹمی عدم پھیلاؤ کے اصولوں پر سختی سے عمل پیرا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کا مقصد خطے میں استحکام کا قیام ہے، ایک ایٹمی قوت ہونے کے ناطے پاکستان کی پالیسی ذمہ داری اور برداشت پر مبنی ہے، پاکستان نے ایٹمی اثاثوں کے تحفظ کے لئے وزیراعظم کی زیرقیادت کمانڈ اینڈ کنٹرول ادارہ اور ایٹمی مواد کے سلسلےمیں موثر ایکسپورٹ کنٹرولر ریگولیٹری نظام قائم کیا گیا ہے جو عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے معیار کے مطابق ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ ایٹمی سیکیورٹی اوراس کے تحفظ کے ایشوز کے حوالے سے پاکستان اقوام عالم کے ساتھ مکمل طور پر رابطےمیں ہے۔ ہمارے کمانڈاینڈ کنٹرول کے نظام کی فعالیت کو عالمی ماہرین نےبھی تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کیمیائی اورجراثیمی ہتھیاروں سے متعلق عالمی کنونشنز کا حصہ ہے اور دونوں کنونشنز کو مکمل طورپرعملی جامہ پہنایا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔