- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
شامی مہاجرین کی تعداد 20 لاکھ سے تجاوزکرچکی ہے، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے ادارے برائے مہاجرین کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جنگ زدہ ملک شام سے اب تک 20 لاکھ افراد ہجرت کرکے ہمسایہ ممالک میں پناہ لے چکے ہیں جبکہ 42 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور ملک کے اندر ہی دوسری جگہوں پر پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارے برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے سربراہ انتونیو گوتریش نے جینیوا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ شام میں بشار الا سد کی حامی افواج اور باغیوں کے درمیا ن ہونے والی لڑائیوں کے نتیجے میں اب تک 20لاکھ افراد ہمسایہ ممالک میں پناہ لے چکے ہیں اور ان میں سے10لاکھ افراد نے گزشتہ 6 ماہ میں ملک چھوڑا ہے، شام سے روزانہ کی بنیاد پر 5000 افراد ہجرت کر کے دوسرے ممالک میں پنا ہ لے رہے ہیں اور اگر یہی صورت حال جاری رہی تو 2013 کے اختتام تک یہ تعداد 30 لاکھ تک پہنچ جا ئے گی۔
یو این ایچ سی آر کے سربراہ کے مطابق شام سےہجرت کر نے والوں میں 7لاکھ افراد نے پڑوسی ملک لبنان میں پناہ لے رکھی ہے ، ہجرت کرنے والے افراد انتہائی بدحالی کی صورت میں دوسرے ممالک میں داخل ہو رہے ہیں اور انہیں چند کپڑوں کے علاوہ کچھ ساتھ لانے کو میسر نہیں، شام سے ہجرت کرنے والوں میں صرف ایک لاکھ 18 ہزار بچے ہیں جنہیں کسی قسم کی تعلیم میسر نہیں ہے ۔ شامی مہاجرین کی تعداد کے لحاظ سے اردن اور ترکی بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر آتے ہیں۔
اقوام متحدہ نے خبراد کیا ہے کہ اگر عالمی برادری نے شام کے صورت حال پر قابو پانے میں تعاون نہ کیا تو شام کی ایک پوری نسل کے تباہ ہونے کا خطرہ ہے، دنیا بھر میں اس وقت تعداد میں سب سے زیادہ شام کے لوگ یا تو دوسرے ملکوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں یا پھر اپنے ہی ملک میں در بدر ہو چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔