وفاقی حکومت کا چینی خریدنے کا اصولی فیصلہ

ارشاد انصاری  بدھ 4 ستمبر 2013
ٹی سی پی کے ذریعے چینی کی خریداری کے ساتھ برآمد پر بھی غور کیا جائے گا، دستاویز   فوٹو: فائل

ٹی سی پی کے ذریعے چینی کی خریداری کے ساتھ برآمد پر بھی غور کیا جائے گا، دستاویز فوٹو: فائل

اسلام آباد:  وفاقی حکومت نے ملک میں چینی کے اسٹریٹجک ذخائر برقرار اور قیمتیں معمول پر رکھنے کے لیے رواں مالی سال ٹریڈنگ کارپوریشن کے ذریعے چینی خریدنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے تاہم حتمی منظوری کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی دے گی جبکہ ملک میں چینی کی قیمتوں اور رواں سیزن میں چینی کی متوقع پیداوار کا جائزہ لینے کے لیے وزارت صنعت و پیداوار نے بدھ کو شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔ 

’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق شوگر ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس میں وفاقی سیکریٹری خزانہ، سیکرٹری تجارت، سیکریٹری نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ، گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو، خیبرپختونخوا کے سیکریٹری فوڈاور سیکریٹری انڈسٹریز، پنجاب کے سیکریٹری انڈسٹریز، سیکریٹری ایگریکلچر، سندھ کے سیکریٹری زراعت، پنجاب سندھ و خیبر پختونخوا کے کین کمشنرز، صدر کسان بورڈ ودیگر متعلقہ حکام شرکت کریں گے۔

دستاویز کے مطابق اجلاس میں گزشتہ مالی سال چینی کی پیداوار اور اسٹریٹجک ذخائر، رواں سیزن کی متوقع پیداوار اور ممکنہ قیمتوں کا جائزہ لیا جائیگا، اس کے علاوہ چینی کے مطلوبہ اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کے لیے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) کے ذریعے چینی کی خریداری اور برآمد پر بھی غور کیا جائے گا۔ دستاویز کے مطابق اجلاس میں گنے کے کاشتکاروں کو واجبات کی ادائیگیوں اور شوگر ملوں کی طرف سے ادائیگیاں نہ ہونے کی صورت میں واجبات کی ادائیگی کے لیے میکنزم وضع کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔