فلاحی اداروں کے شیڈز گرانے سے ایمبولینس سروسز متاثر

کاشف حسین  پير 17 جون 2019
3 مقامات سے عوامی دسترخوان بھی ختم کردیے گئے، فیصل ایدھی کی گفتگو
 فوٹو: فائل

3 مقامات سے عوامی دسترخوان بھی ختم کردیے گئے، فیصل ایدھی کی گفتگو فوٹو: فائل

شہر کی فٹ پاتھوں سے فلاحی اداروں کے شیڈز ختم کردیے گئے ہیں۔

ایدھی فائونڈیشن کی ایمبولینس سروس متاثر ہوگئی ، ٹریفک حادثات اور ہیٹ ویو کے دوران ہنگامی امداد میں مشکلات کا سامنا رہا، ایدھی فائونڈیشن کے رابطے کا کمیونی کیشن سسٹم ختم ہوگیا، ایدھی فائونڈیشن کے چیئرمین فیصل ایدھی کا کہنا ہے کہ کراچی میں سرکلر ریلوے ٹریک کے اطراف تجاوزات کے خاتمے کے آپریشن میں منہدم کی گئی غریب آبادیوں کی حمایت کی پاداش میں شہر میں قائم ایدھی فائونڈیشن کے 10ایمرجنسی بوتھ گرا دیے جبکہ 3 مقامات سے عوامی دسترخوان بھی ختم کردیے گئے۔

ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے فیصل ایدھی نے بتایا کہ کراچی کے 10مقامات پر ایمرجنسی رسپانس کے لیے قائم کردہ بیشتر بوتھ حکام سے باضابطہ اجازت لے کر قائم کیے گئے جن سے عوام کی آمدروفت میں کوئی خلل نہیں پڑ رہا تھا۔ کچھ بوتھ 30 سال پرانے تھے جو بڑی آبادی کو ایمرجنسی کی صورت میں اسپتال منتقلی کی سہولت فراہم کررہے تھے، ان میں سے بیشتر بوتھ بلیک اسپاٹس پر قائم تھے جہاں ٹریفک حادثات کا تناسب بہت زیادہ تھا ،کراچی میں 10مقامات پر قائم بوتھ پر لگے وائرلیس سسٹم سے ادارے کا کمیونی کیشن سسٹم چلتا تا وائر لیس کے ذریعے ایمرجنسی کے پیغامات ریلے کیے جاتے تھے، تجاوزات کے خاتمے کے نام پر ایدھی کے ایمرجنسی رسپانس بوتھ ختم ہونے سے ٹریفک حادثات میں زخمیوں کو بروقت اسپتال منتقلی میں دشواری کا سامنا ہے ساتھ ہی حالیہ ہیٹ ویوو کے دوران بھی ہنگامی پیغامات کی ترسیل میں مشکلات کی وجہ سے ایمرجنسی سروس متاثر ہو رہی ہے۔

ایدھی،چھیپا،سیلانی،عالمگیراورفلاح انسانیت کے شیڈگرادیے گئے

سپریم کورٹ کے حکم پر انسداد تجاوزات کے اس آپریشن میں جن اداروں کی طرف سے فٹ پاتھ پر قائم دفاتر مسمار کیے گئے ان میں چھیپا ویلفیئر، ایدھی فاؤنڈیشن، سیلانی، عالمگیر ویلفیئر، فلاح انسانیت ٹرسٹ اور دیگر ادارے شامل تھے جن کے خلاف گلبرگ، نارتھ ناظم آباد، ناظم آباد نزد بورڈ آفس، نارتھ کراچی، سخی حسن چورنگی، فائیو اسٹار چورنگی، گولیمار، پاور ہائوس چورنگی اور ضلع وسطی کے دیگر علاقوں میں کارروائی کی گئی۔

قبل ازیں بلدیہ عظمیٰ کراچی نے محکمہ انسداد تجاوزات کے ذریعے مذکورہ بالا فلاحی اداروں کو 3 بار نوٹس جاری کیا تھا کہ وہ اپنے دستر خوان، دفاتر اور پنجرے وغیرہ فٹ پاتھوں سے ہٹا لیں بصورت دیگر ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی جبکہ ان اداروں کو تنبیہ بھی کی جاچکی تھی کہ فٹ پاتھ پیدل چلنے والے شہریوں کے لیے ہیں لہٰذا یہاں فلاحی یا کاروباری سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جاسکتی،نوٹس کی مدت مکمل ہونے پر ضلع وسطی سے کارروائی کا آغاز کیا گیا اور 65 مقامات پر فٹ پاتھ پر قائم فلاحی اداروں کے دفاتر اور دستر خوان بھاری مشینری سے مسمار کردیے گئے، تجاوزات کے خلاف یہ کارروائی سینئر ڈائریکٹر انسداد تجاوزات بشیر صدیقی کی نگرانی میں کی گئی معاون عملہ اور اسسٹنٹ کمشنر بھی اس موقع پر موجود تھے۔

فٹ پاتھوں پرفلاحی اداروں کے شیڈ عدالتی حکم پر ہٹائے گئے ہیں، بلدیہ عظمیٰ کراچی

ایدھی فائونڈیشن کے بوتھ گرائے جانے پر فیصل ایدھی نے کہا کہ انھوں نے صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی سے رابطہ کیا جس پر سعید غنی نے متعلقہ ڈپٹی کمشنر سے بات کی تاہم ڈپٹی کمشنر بھی اس کارروائی سے لاعلم تھے، متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کا کہنا تھا کہ ایدھی فائونڈیشن کے بوتھ کے ایم سی نے ہٹائے ہیں اور یہ کارروائیاں کے ایم سی ہی کر رہی ہے،کے ایم سی کے مطابق شہر بھر میں فلاحی اداروں کی جانب سے قائم کردہ تجاوزات سپریم کورٹ کے حکم پر کراچی کو تجاوزات سے پاک کرنے کی مہم کے تحت ہٹائے گئے ہیں میئر کراچی وسیم اختر کی ہدایت پر بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ انسداد تجاوزات نے ضلع وسطی میں مختلف مقامات پر کارروائی کرتے ہوئے تقریباً 65 مقامات پر فٹ پاتھ اور سڑک کے کنارے قائم فلاحی اداروں کے دفاتر اور دسترخوان مسمار کردیئے جبکہ ضلع شرقی میں بھی کارروائی کی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔