- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
اورنج ٹرین خواب بن گئی، آپریشن و دیگر ٹھیکوں میں تاخیر، لاگت بڑھنے کا خدشہ
لاہور: اورنج لائن ٹرین کا چلنا خواب بن گیا،90 فیصد سے زائد کام مکمل ہونے کے باوجود ٹرین چلانے کیلیے آپریشن اینڈ مینٹیننس کا کنٹریکٹ نہیں دیا جا سکا، سپریم کورٹ نے احکام دیے تھے کہ20 مئی تک سول ورکس مکمل کیا جائے، کمپنیوں کی جانب سے میکینکل کام سست روی سے شروع کیا گیا۔جس کے باعث نومبر تک ٹرین آپریشنل ہوتی نظر نہیں آرہی۔
ذرائع کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے پہلے30 مارچ پھر اگست میں ٹرین چلانے کا دعویٰ کیا گیا لیکن اس پر بھی عملدرآمد مشکل نظر آ رہا ہے، آپریشنز اور مینٹیننس کا ٹھیکہ نیلامی میں کامیاب ہونے والی کمپنی کو دینے کے بجائے پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے دوبارہ ٹھیکہ دینے کیلیے نیلامی کا عمل شروع کر دیا جس کیلیے اتھارٹی بورڈ کا اجلاس دوبارہ بلایا جا رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق ٹھیکے اور نیلامی کا عمل دوبارہ شروع کرنے کی وجہ سے منصوبے میں مزید 5 ماہ کی تاخیر ہو جائے گی اور خدشہ ہے کہ پیداواری لاگت میں مزید21 ارب کا اضافہ ہوگا، یہ منصوبہ250 ارب روپے کا تھا لیکن تاخیر کی وجہ سے تعمیراتی لاگت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اتھارٹی کی جانب سے آپریشنز اینڈ مینٹیننس کیلیے 19 جنوری 2019 کو پیپرا رولز کے تحت مختلف اخبارات میں اشتہار دیا گیا جس کے مطابق نیلامی میں کامیابی حاصل کرنے والی کمپنی ٹرین آپریشنز چلائے گی۔
اس کے علاوہ وہ ٹریک اور ٹرین کی مرمت کرے گی، بجلی کی فراہمی، سگنل اور کمیونیکیشن سمیت سی سی ٹی وی اور دیگر سسٹم بھی کمپنی کے ذمے ہوگا، اس سلسلے میں 20 مارچ 2019 کو 2کمپنیوں نے نیلامی میں حصہ لیا لیکن ایک کمپنی کو تکنیکی بنیادوں پر فارغ کر دیا گیا جبکہ دوسری کو پیپرا رولز کے مطابق ٹھیکہ دیا جانا تھا، ذرائع کے مطابق کم بولی دینے کے باوجود بعض اعلیٰ حکام کی جانب سے تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں، اتھارٹی بورڈ کی جانب سے دوبارہ بولی کرانے کیلیے تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔