کراچی میں بلا تفریق آپریشن کیا جائے، خالد محمود سومرو

نمائندہ ایکسپریس  بدھ 4 ستمبر 2013
سرحدوں پر حالات کشیدہ ہیں، فوج کو کراچی بھیجنا مناسب نہیں، خالد سومرو، فوٹو؛ فائل

سرحدوں پر حالات کشیدہ ہیں، فوج کو کراچی بھیجنا مناسب نہیں، خالد سومرو، فوٹو؛ فائل

حیدر آباد: جمعیت علماء اسلام کے رہنما و سابق سینیٹر ڈاکٹر خالد محمود سومرو نے کہا ہے کہ کراچی میں بلا تفریق آپریشن ہونا چاہیے، لیکن فوج کے ذریعے نہیں۔

حیدرآباد پریس کلب میں ضلعی صدر مولانا تاج محمد ناہیوں، حافظ خالد حسن دھامرہ، مولانا اعظم جہانگیری و دیگر رہنماؤں کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلا تفریق آپریشن کر کے کراچی کو لائسنس یافتہ اور غیر قانونی اسلحہ سے پاک کیا جائے۔

کراچی میں امن و امان کے حوالے سے بلائی جانے والی مشاورتی اے پی سی صرف خانہ پُری اور فوٹو سیشن ہے اور اس میں جے یو آئی کو نہیں بلایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بد امنی، قتل و غارت گری کے خاتمے کے لیے تمام مذہبی، سیاسی و قوم پرست جماعتوںکو اعتماد میں لے کر لائحہ عمل طے کیا جائے، ماضی میں فوج کی مخالفت کرنیوالی جماعت آج کراچی میں فوج بلانے کا مطالبہ کر رہی ہے، کہیں یہ کسی سازش کاحصہ تو نہیں کیونکہ اس وقت سرحدوں پر حالات کشیدہ ہیں، اگر فوج کو کراچی بھیجا گیا تو سرحدوںکی حفاظت کون کرے گا۔

انھوں نے مسلم لیگ کی وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عوام کو نواز شریف حکومت سے کئی امیدیں وابستہ تھیں، لیکن غلط پالیسیوں اور ناقص حکمت عملیوں کی وجہ سے یہ امیدیں ختم ہوتی نظر آرہی ہیں، اقتدار میں آنے سے قبل عوام کو درپیش مسائل حل کرنے کے دعوے کیے گئے تھے لیکن آج ملک میں مہنگائی عروج پر ہے۔

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عوام دشمن فیصلہ ہے ، اس سے مہنگائی کا سونامی امڈ آئے گا، جب کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم ہونے کے بجائے بڑھ گئی ہے اور اس وقت اندورن سندھ کے مختلف شہروں لاڑکانہ، قمبر شہداد کوٹ سمیت دیگر علاقوں میں 12 گھنٹوں سے زائد لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ تعلیم اور صحت کا شعبہ بھی تباہ حالی کا شکار ہے، غریب کو علاج معالجے کی سہولت میسر نہیں، تعلیم کے وسائل بھی نہ ہونے کے برابر ہیں۔

سندھ میں کہیں اسکول بند پڑے ہیں اور کہیں اسکولوں پر با اثر وڈیروں کا قبضہ ہے۔ امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہیجو بد تر ہوتی جا رہی ہے۔ جیلیں ٹوٹ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ ملک میں کبھی بھی شفاف انتخابات نہیں ہوئے، لیکن 11 مئیکے عام انتخابات میں تو دھاندلیوں کے ریکارڈ توڑ دیے گئے، خصوصاً خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں جے یو آئی کو آؤٹ کرنے کے لیے دھاندلی کرتے ہوئے عمران خان کو ووٹ ڈلوائے گئے جس کا ثبوت ضمنی انتخابات میں مل گیا ہے۔

انہوں نے سابق چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم کو گرفتار کر کے ان پر مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ الیکشن میں دھاندلیوں کے حوالے سے تحقیقات کے لیے تمام پارٹیوں سے مشاورت کر کے عدالتی کمیشن قائم کیا جائے۔ خالد سومرو کا کہنا تھا کہ وہ افغانستان میں امریکا کے خلاف لڑنے والے حقیقی طالبان کو مانتے ہیں، پاکستانی طالبان کو نہیں مانتے، کیونکہ یہاں مختلف لوگ طالبان کا نام استعمال کر رہے ہیں۔ قیام امن کے حوالے سے گزشتہ دور میں طالبان سے مذاکرات سے مولانا فضل الرحمان نے موجودہ حکومت کو آگاہ کر دیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔