- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
بھارت میں ہیٹ ویو سے 143 افراد ہلاک
پٹنہ: بھارتی ریاست بہار میں گرمی کی شدید لہر کے باعث 2 دن میں 143 افراد ہلاک ہوگئے۔
بھارت کی کئی ریاستیں ان دنوں شدید ترین گرمی کی لپیٹ میں ہیں جن میں ریاست بہار سب سے زیادہ متاثر ہے، بیشتر علاقوں میں دن کے اوقات میں درجہ حرارت 41 سے 45 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے۔ ریاست میں گزشتہ 2 روز کے دوران اب تک 143 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے، سب سے زیادہ ہلاکتیں اورنگ آباد میں ہوئی ہیں جہاں 2 روز میں 63 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔ اورنگ آباد میں ہر آدھے گھنٹہ بعد ایک موت واقع ہورہی ہے۔ اسپتالوں میں گرمی سے متاثرہ مریضوں کی بڑھتی تعداد کے سامنے ڈاکٹرز بھی بے بس ہوگئے۔
میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ کے مطابق اگلے دو سے تین روز تک گرمی کی شدت میں کمی آنے کا امکان نہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ہیٹ ویو سے مزید ہلاکتیں ہوسکتی ہیں۔
واضح رہے 2015 میں بھی ہیٹ ویو کے باعث بھارت اور پاکستان میں سیکڑوں ہلاکتیں ہوئی تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔