- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
سعودی اور امریکی فضائیہ کی بحیرہ عرب پر مشترکہ جنگی مشقیں
ریاض: سعودی شاہی فضائیہ اور امریکی فضائیہ نے بحیرہ عرب پر مشترکہ جنگی مشقیں کیں اس دوران فضا سے فضا میں مار کرنے والے طیاروں کی معاونت بھی شامل رہی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق خلیج عمان کی گذر گاہوں کو تیل بردار طیاروں اور آئل ٹینکرز کے لیے محفوظ گذر گاہیں بنانے کے لیے سعودی عرب اور امریکا کی فضائیہ نے بحیرہ عرب پر مشترکہ جنگی فضائی مشقیں کیں جن میں امریکی ایف-15 ایگل فائٹر جیٹ طیاروں اور رائل سعودی ایئر فورس کے طیاروں نے حصہ لیا۔
مشقوں میں حصہ لینے والے امریکی اور فضائی طیاروں کی حفاظت کے لیے فضاء سے فضاء میں مار کرنے والے جنگی طیارے بھی چاک وچوبند کسی ممکنہ حملے کے پیش نظر نگرانی کرتے رہے۔ مشترکہ مشقوں کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم بنانا اور ایران کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی تیاری کرنا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کے آغاز پر امریکا کو تیل فراہمی پر مامور سعودی بحری جہازوں پر حملہ کیا گیا تھا، امریکا اور سعودیہ حملے کا الزام ایران پر عائد کیا جس کے بعد فائٹر طیاروں سے لیس امریکی بحری بیڑا ابراہام لنکن کو خلیج عمان میں تعینات کردیا گیا جب کہ قطر میں امریکی فوجی بیس پر بھی جدید جنگی طیارے بھیجوادیئے گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔