- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
عمر قید كا مطلب تاحیات قید ہوتا ہے، چیف جسٹس آف پاکستان
اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاكستان آصف سعید كھوسہ كا كہنا ہے كہ عمر قید كا یہ مطلب نكال لیا گیا ہے کہ عمر قید 25 سال قید ہے جب کہ اس قانون كی یہ تشریح غلط ہے اور عمر قید كا مطلب تاحیات قید ہوتا ہے۔
سپریم كورٹ میں قتل كے ملزم عبدالقیوم كی سزائے موت كے خلاف نظر ثانی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس آصف سعید كھوسہ كی سر براہی میں بینچ نے ملزم عبدلقیوم كی سزائے موت برقرار ركھتے ہوئے نظر ثانی درخواست خارج كردی۔
دوران سماعت چیف جسٹس آصف سعید كھوسہ نےعمر قید سے متعلق ریماركس دیتے ہوئے كہا كہ عمر قید كا یہ مطلب نكال لیا گیا ہے کہ عمر قید 25 سال قید ہے در حقیقت عمر قید كا یہ غلط مطلب لیا جاتا ہے، عمر قید كا مطلب ہوتا ہے تاحیات قید، كسی موقع پر عمر قید كی درست تشریح كریں گے، اگر ایسا ہو گیا تو پر دیكھیں گے کہ كون قتل كرتا ہے اور ایسا ہوا تو اس كے بعد ملزم عمر قید كی جگہ سزائے موت مانگیں گے۔
چیف جسٹس كا مزید كہنا تھا كہ بھارت میں جس كو عمر قید دی جاتی ہے اس كے ساتھ سالوں كا تعین بھی كیا جاتا ہے، بھارت میں اگر كسی مجرم كو عمر قید دی جاتی ہے تو اس كے ساتھ لكھا جاتا ہے كہ مجرم 30 سال یا كتنے سال سزا كاٹے گا۔
واضح رہے 2001 میں 3 ملزمان علی شیر، عبدالوحید اور عبدالقیوم نے میر داد نامی شخص سے كراچی میں گاڑی چھین كر فرار ہوتے ہوئے اسے فائرنگ كركے قتل كردیا تھا جس پر سپریم كورٹ نے 2018 میں مجرم عبدالقیوم كو سزائے موت كے فیصلے كو برقرار ركھا تھا جب کہ ٹرائل كورٹ اور ہائی كورٹ نے بھی ملزم كو سزائے موت دی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔