کراچی میں امن کی صورتحال 25 سال سے خراب ہے، شرجیل میمن

اسٹاف رپورٹر  بدھ 4 ستمبر 2013
صرف لیاری میں امن وامان کا مسئلہ نہیں بلکہ ناظم آباد اور لیاقت آباد میں بھی امن کا مسئلہ ہے۔  شرجیل میمن. فوٹو: فائل

صرف لیاری میں امن وامان کا مسئلہ نہیں بلکہ ناظم آباد اور لیاقت آباد میں بھی امن کا مسئلہ ہے۔ شرجیل میمن. فوٹو: فائل

کراچی: سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ اگر وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ایم کیو ایم کو بلایا جاتا تو پھر دوسری جماعتوں کو بھی نمائندگی کے طور پر بلانا لازمی ہوجاتا۔

منگل کو وزیراعلیٰ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کراچی میں 25 سال سے بوری بند لاشیں مل رہی ہیں اور بھتہ خوری بھی عرصہ دراز سے جاری ہے۔ حکومت سندھ کراچی میں قیام امن اور بھتہ خوروں سمیت جرائم پیشہ عناصر کا قلع قمع کرنے کیلیے مکمل سنجیدہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ کراچی میں آپریشن کے دوران جن پولیس والوں نے حصہ لیا تھا، ان کو دہشت گردوں نے چن چن کر مار دیا۔ صرف لیاری میں امن وامان کا مسئلہ نہیں بلکہ ناظم آباد اور لیاقت آباد میں بھی امن کا مسئلہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت عوام اور تاجروں کو ہر ممکن تحفظ فراہم کرے گی اور قیام امن کیلیے ہر ممکن اقدامات کرے گی ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔