آصف زرداری کو گرفتار کرنے میں نیب کی کوئی بدنیتی نہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ

ویب ڈیسک  منگل 18 جون 2019
10 جون کو آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت کی درخواست مسترد ہوئی تھی فوٹو: فائل

10 جون کو آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت کی درخواست مسترد ہوئی تھی فوٹو: فائل

 اسلام آباد: ہائی کورٹ نے قرار دیا ہے کہ آصف زرداری کو گرفتار کرنے میں نیب کی کوئی بدنیتی نہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری کی درخواست ضمانت مسترد ہونے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے، جسٹس عامر فاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی نے فیصلہ جاری کیا، 7 صفحات پر مشتمل فیصلے میں سپریم کورٹ کے فیصلوں کے حوالے موجود ہیں۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس فیصلے میں سپریم کورٹ نے نیب کیسز میں ضمانت کا معیار مقرر کیا، سپریم کورٹ کے فیصلے کا اطلاق ضمانت قبل ازگرفتاری کیس میں بھی ہوتا ہے، اعلی عدلیہ کے فیصلوں کے مطابق گرفتاری میں بدنیتی ہوتوعبوری ضمانت دی جاسکتی ہے، عبوری ضمانت کے لیے بھی غیر معمولی حالات ہونے چاہیئں۔

عدالت عالیہ نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ نیب مزید تفتیش کے لئے آصف زرداری کو گرفتار کرنا چاہتی ہے، حقائق کے مطابق نیب کی آصف زرداری کو گرفتار کرنے میں کوئی بدنیتی نہیں، ضمانت قبل ازگرفتاری کے معیار پر آصف زرداری کی درخواست پورا نہیں اترتی، چیئرمین نیب کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے حوالے سے اختیار کا سوال نہیں بنتا، چیئرمین نیب ریفرنس فائل ہونے کے بعد بھی وارنٹ گرفتاری جاری کرسکتے ہیں، آصف زرداری کی درخواست ضمانت کے معیار پر پورا نہ اترنے کی وجہ سے مسترد کی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کے میگا منی لانڈرنگ ریفرنس میں آصف علی زرداری اور ان کی ہشمیرہ فریال تالپور کی مستقل ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔ جس کے بعد نیب نے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔