- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت، حکومت کا انکوائری کمیشن بنانے کا فیصلہ
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی اور عمران خان کی رہائی کیلیے پشاور میں ریلی کا اعلان
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
القاعدہ نے ڈرون طیارے ہائی جیک کرنے کیلیے آئی ٹی ماہرین بھرتی کرلئے
واشنگٹن: القاعدہ نے امریکی ڈرون طیاروں کوہائی جیک کرنے اور مار گرانے کےلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہرین بھرتی کرلئے ہیں۔
امریکی اخبارواشنگٹن پوسٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ القاعدہ رہنماؤں نے ڈرون حملوں سے نمٹنے کےلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی میں مہارت رکھنے والوں کی مدد حاصل کرلی ہے۔ بھرتی کئے جانے والے آئی ٹی ایکسپرٹس القاعدہ کےخلاف استعمال ہونے والے ڈرون طیاروں کو مارگرانے یا ہائی جیک کرنے میں تعاون کریں گے۔
اخبار کی رپورٹ کے مطابق القاعدہ 2010 سے ڈرون طیاروں کا مقابلہ کرنے کی کوششوں میں ہے جب کہ القاعدہ کے ماہرین امریکی ڈرون طیاروں کی نقل وحرکت پرنظر رکھنے کےلئے جدید آلات تیارکررہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔