برطانوی پارلیمنٹ میں ایک سال کے دوران 3 لاکھ بار فحش ویب سائٹس سرچ کی گئیں

ویب ڈیسک  بدھ 4 ستمبر 2013
اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ برس فروری میں صرف 15 مرتبہ فحش ویب سائٹ کو سرچ کیا گیا جبکہ نومبر میں ایک لاکھ چودہ ہزار مرتبہ یہ کوشش کی گئی، رپورٹ  فوٹو: فائل

اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ برس فروری میں صرف 15 مرتبہ فحش ویب سائٹ کو سرچ کیا گیا جبکہ نومبر میں ایک لاکھ چودہ ہزار مرتبہ یہ کوشش کی گئی، رپورٹ فوٹو: فائل

لندن: برطانوی پارلیمنٹ میں ملازمین اور ارکان کی جانب سے گزشتہ برس 3 لاکھ مرتبہ فحش ویب سائٹس سرچ کی گئیں۔  

بی بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانوی حکومت نے یہ اعداد و شمار مقامی اخبار ’ہفنگٹن پوسٹ ‘ کی درخواست پر معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت جاری کئے ہیں۔ ان اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ برس فروری میں صرف 15 مرتبہ فحش ویب سائٹ کو سرچ کیا گیا جبکہ نومبر میں ایک لاکھ چودہ ہزار مرتبہ یہ کوشش کی گئی۔ تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ ان ویب سائٹس پر جانے والوں میں کتنے ارکان پارلیمنٹ تھے کیونکہ برطانوی پارلیمان میں 5 ہزار کے قریب ملازمین بھی خدمات سرانجام دیتے ہیں۔

رپورٹ کے سامنے آنے پر برطانوی ایوان زیریں جسے دارالعوام کہا جاتا ہے کہ ترجمان نے خیال ظاہر کیا ہے کہ یہ تمام کوششیں جان بوجھ کر نہیں کی گئیں، ان میں تیسرے فریق کے سافٹ وئیر کی جانب سے کی جانے والی مبالغہ آرائی بھی ہو سکتی ہے اور کچھ ویب سائٹس تو خودبخود بھی سامنے آ جاتی ہیں۔

واضح رہے کہ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے 2ماہ قبل انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو گھریلو صارفین تک فحش ویب سائٹ کی رسائی بند کر دینے کی اپیل کی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔