کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 5 ارب 24 کروڑ ڈالر کی کمی

ویب ڈیسک  بدھ 19 جون 2019
جاری کھاتے کا خسارہ جی ڈی پی کا 4.8 فیصد ہے، اسٹیٹ بینک۔ فوٹو:فائل

جاری کھاتے کا خسارہ جی ڈی پی کا 4.8 فیصد ہے، اسٹیٹ بینک۔ فوٹو:فائل

کراچی: مرکزی بینک کے اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال جولائی سے مئی کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 12 ارب 67 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 11 ماہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 5 ارب 24 کروڑ ڈالر کم ہوا ہے، اعدادوشمار کے مطابق جولائی تا مئی میں جاری کھاتے کا خسارہ 12 ارب 67 کروڑ 80 ڈالر رہا، جب کہ 18-2017 کے دوران اسی عرصہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17 ارب 92 کروڑ ڈالر تھا۔ اس طرح رواں مالی سال کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 5 ارب 24 کروڑ ڈالر سے زائد کی کمی ہوئی۔

مرکزی بینک کے اسٹیٹ کے اعداد وشمار کے مطابق جاری کھاتے کا خسارہ جی ڈی پی کا 4.8 فیصد ہے جب کہ مالی سال کے اسی عرصہ کا خسارہ جی ڈی پی کا 6.2 فیصد تھا۔  اپریل میں ایک ارب 24 کروڑ ڈالر خسارہ ریکارڈ کیا گیا اور مئی کے دوران جاری کھاتے کا خسارہ ایک ارب 8 کروڑ ڈالر رہا، جولائی تا مئی درآمدات میں 3 ارب ڈالر کمی واقع ہوئی۔

اعداد وشمار میں بتایا گیا ہے کہ تجارتی خسارہ 2 ارب 60 کروڑ ڈالر کم ہوگیا اور جولائی تا مئی تجارتی خسارے کی مالیت 26 ارب 11 کروڑ ڈالر رہی، اشیاء و خدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ 4 ارب 15 کروڑ ڈالر کم رہا، ترسیلات کی مالیت گزشتہ مالی سال سے ایک ارب 90 کروڑ ڈالر زائد رہی اور یہ مالیت 20 ارب 19 کروڑ ڈالر ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔