ٹیم میں انتشار کی اطلاعات تکلیف دہ ہیں، محسن خان

اسپورٹس رپورٹر  جمعرات 20 جون 2019
 اکھاڑ پچھاڑ میں ٹیم مینجمنٹ اورکھلاڑیوں کو لانے والے خود بچ جائیں گے، شعیب اختر۔ فوٹو: فائل

 اکھاڑ پچھاڑ میں ٹیم مینجمنٹ اورکھلاڑیوں کو لانے والے خود بچ جائیں گے، شعیب اختر۔ فوٹو: فائل

 لاہور:  سابق ٹیسٹ کرکٹرمحسن خان کا کہنا کہ قومی کرکٹ ٹیم میں انتشار کی اطلاعات تکلیف دہ ہیں۔

ایک انٹرویومیں سابق ٹیسٹ کرکٹر، سلیکٹر و کوچ محسن خان نے کہا ہے کہ قومی ٹیم میں اختلافات کی باتیں بڑی تکلیف دہ ہیں،میدان کے اندر کارکردگی اچھی نہیں،باہر بھی عزت خراب نہیں کی جانی چاہیے،کوچ اور کپتان کا کام میدان میں ہوتا ہے، باہر کی سرگرمیوں پر نظر رکھنا منیجر کی ذمہ داری ہے،کھلاڑی مختلف مزاج کے ہوتے ہیں، اس کو سمجھتے ہوئے معاملات کوکنٹرول میں رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ گزشتہ ہرسیریز میں ناکامی کے بعد کہا جاتا تھا کہ ورلڈکپ کی تیاری کررہے ہیں۔ اس وقت بھی میں کہتا رہا کہ بھونڈے جواز نہ تراشیں، اپنی غلطیوں کو سدھاریں،اگر کوشش کی ہوتی تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی،فتوحات کیلیے کھلاڑیوں میں جذبہ، عزم اور ڈسپلن کا ہونا ضروری ہے،مجھے یہ تینوں چیزیں نظر نہیں آرہیں۔

ایک سوال پر محسن خان نے کہا کہ موجودہ کوچنگ اسٹاف کو رمیز راجہ اور وسیم اکرم لیکر آئے، جن لوگوں کو اپنے ملکوں نے مسترد کردیا، انھیں ہم نے ذمہ داریاں سونپ دیں۔

شعیب اختر نے کہا کہ اب اطلاعات آرہی ہیں کہ ورلڈکپ کے بعد ٹیم منیجمنٹ اور کھلاڑیوں کی اکھاڑ پچھاڑ ہوگی، جو لوگ ان کو لائے تھے، وہی اب نکالنے کے فیصلے کریں گے،میرا سوال یہ ہے کہ ان کو لانے والے خودکیوں بچ جائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔