شراب کے لوگو والی شرٹ پہننے سے انکار پر فواد زیرعتاب

اسپورٹس ڈیسک / اے ایف پی  جمعرات 5 ستمبر 2013
سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا، کرکٹ آسٹریلیا دفاع پر ڈٹ گیا۔ فوٹو: فائل

سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا، کرکٹ آسٹریلیا دفاع پر ڈٹ گیا۔ فوٹو: فائل

سڈنی: شراب کے لوگو والی شرٹ پہننے سے انکار پر پاکستانی نژاد آسٹریلوی اسپنر فواد احمد زیرعتاب آگئے۔

بولر کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا، کرکٹ آسٹریلیا ان کے دفاع پر ڈٹ گیا، چیف ایگزیکٹیو جیمز سدر لینڈ کا کہنا ہے کہ ہم فواد کے مذہبی عقائد کا پوری طرح احترام کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق فواد احمد نے آسٹریلیا کی جانب سے انٹرنیشنل ڈیبیو سے قبل ہی کرکٹ آسٹریلیا پر واضح کردیا تھا کہ مذہب انھیں شراب کی تشہیر کی اجازت نہیں دیتا، اس لیے وہ الکوحل سے متعلق کمپنی کے لوگو والی شرٹ نہیں پہنیں گے۔

حکام نے ان کی درخواست منظور کرلی مگر یہ بات آسٹریلیا کے کچھ انتہا پسندوں کو ہضم نہیں ہوئی، اس لیے لیگ اسپنر کیخلاف تنقید کا طوفان برپا کردیا گیا، ان کے اس موقف کو کرکٹ آسٹریلیا کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

اس دوران سابق کرکٹر رچی بینو کے جعلی اکائونٹ سے کیے گئے ٹویٹ میں سابق ٹیسٹ بیٹسمین ڈین جونز کے 2006 میں ہاشم آملا پر ریمارکس کا بھی حوالہ دیا گیا، جس میں انھوں نے جنوبی افریقی کرکٹر کو دہشتگرد کہا تھا، ڈین جونز نے فواد کے معاملے میں اپنا نام استعمال کیے جانے پر شدید برہمی کا اظہارکیا ہے۔

دوسری جانب کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹیو جیمز سدرلینڈ نے کہاکہ ہمیں ان نسلی کمنٹس پر شدید مایوسی ہوئی ہے، اس میں ڈین جونز کا نام بھی استعمال کیا گیا، ہم کسی بھی قسم کی نسلی یا مذہبی منافرت کیخلاف اور فواد احمد کے ذاتی عقیدے کا مکمل طور پر احترام کرتے ہیں، وہ ہماری ٹیم کا ہردلعزیز ممبر ہے۔

واضح رہے کہ فواد کے اس موقف نے انھیں مسلم برادری میں ہیرو بنا دیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔