امریکا بگرام جیل سے 60 غیر ملکی قیدیوں کو رہا کرے، سول سوسائٹی

اے ایف پی  جمعرات 5 ستمبر 2013
بگرام جیل کا انتظام افغان حکومت کے سپرد ہے لیکن 60 قیدی ابھی تک امریکی تحویل میں ہیں۔   فوٹو: اے ایف پی/فائل

بگرام جیل کا انتظام افغان حکومت کے سپرد ہے لیکن 60 قیدی ابھی تک امریکی تحویل میں ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

اسلام آباد: سول سوسائٹی نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکا پرسفارتی دباؤ ڈالے کہ بگرام جیل سے 60 قیدیوں کو 2014 میں نیٹو افواج کی افغانستان سے واپسی سے قبل رہا کیا جائے۔

واضح رہے کہ امریکی حکام نے بگرام جیل کا انتظام افغان حکومت کے سپرد کرتے وقت 3 ہزار قیدی حوالے کیے تھے لیکن شدت پسندی کے الزام میں گرفتار 40 پاکستانیوں، سعودی اور کویتی باشندوں سمیت 60 قیدی ابھی تک امریکا کی تحویل میں ہیں۔ بگرام جیل کو گوانتامو بے جیل کا متبادل سمجھا جاتا ہے۔

خاتون وکیل سارہ بلال نے یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بگرام جیل سے غیرملکی قیدیوں کو رہائی دلانا موجودہ حکومت کی ذمے داری ہے۔ امریکا میں قائم اوپن سوسائٹی فاؤنڈیشن کی مالی معاونت سے مرتب کی جانے والی 50 صفحے کی رپورٹ میں جسٹس پروجیکٹ پاکستان نے اسلام آباد اور واشنگٹن پر زور دیا ہے کہ 2014 سے قبل غیر ملکی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ رپورٹ کا عنوان بگرام جیل کی بندش جو دوسرا گوانامو ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔