- جامعہ کراچی کے اساتذہ و ملازمین کیلئے ایم فل اور پی ایچ ڈی کی فیسیں معاف
- مریضوں کی بینائی جانے کا معاملہ، پنجاب حکومت نے اویسٹن انجکشن پر پابندی لگادی
- اٹک جیل انتظامیہ نے عمران خان کو عدالت پیش کرنے سے معذوری ظاہر کردی
- عمرعطا بندیال کے فون پر جسٹس طارق مسعود ناراض ہوگئے تھے، اہم تفصیلات سامنے آگئیں
- این ای ڈی انٹری ٹیسٹ کے نتائج نے سندھ میں معیارتعلیم کی قلعی کھول دی
- کراچی میں چپ تعزیہ جلوسوں کے موقع پر متبادل روٹس کا اعلان
- اسرائیل سے تعلقات؛ قوم اور فلسطین کے مفاد کو مد نظر رکھا جائے گا، وزیرخارجہ
- بھارت نے آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے سیریز جیت لی
- بلغاریہ کے انٹرنیشنل پارک کا ایک گوشہ فلسطین کے نام سے منسوب
- گلوبل ویٹرنز کپ میں پاکستان کی مسلسل چوتھی فتح
- بھارت نے کینیڈین شہریوں کیلئے ویزوں کا اجرا معطل کردیا
- عمران خان کے بغیر بھی انتخابات ہوسکتے ہیں، نگراں وزیراعظم
- ایران میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں داعش کے 28 ارکان گرفتار
- ہوائی جہاز میں دوران سفر ’سورہی‘ خاتون مسافر مُردہ نکلیں
- کراچی اور لاہور میں طیاروں کو جی پی ایس سگنلز ملنے میں دشواری
- محمد آصف کی تنقید کے بعد بابراعظم کے والد کا ردعمل بھی آگیا
- سندھ میں ڈینگی کے مزید 17 کیسز رپورٹ
- ورلڈ کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیمیں کون ہوں گی؟ ہاشم آملہ نے بتادیا
- نواب شاہ ؛ بجلی چوری میں معاونت پر دو ایس ڈی اوز اور دو لائن مین معطل
- لوگ جسمانی صحت سے زیادہ ذہنی صحت کے لیے ورزش کرتے ہیں، سروے
ایران نے امریکی ڈرون گرا کر بہت بڑی غلطی کی، ٹرمپ

ایران کی جانب سے فائر کیے جانے والے زمینی میزائل نے امریکا کے گلوبل ہاک ڈرون کو تباہ کردیا تھا (فوٹو: فائل)
واشنگٹن: ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرانے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ایران نے ہمارا ڈرون گراکر بہت بڑی غلطی‘ کی ہے۔
امریکی حکام کے مطابق آرکیو فور گلوبل ہاک ڈرون آبنائے ہرمز کے اوپر پرواز کررہا تھا جو کسی ملکی کی بجائے بین الاقوامی فضائی گزرگاہ ہے اور اسے زمین سے فضا تک مار کرنے والے ایرانی میزائل نے مار گرایا تھا۔
دوسری جانب ایران کا مؤقف بالکل مختلف ہے اور اس نے کہا ہے کہ درحقیقت ڈرون طیارے نے اس کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اور وہ جنوبی ساحلی شہر ہرمزگان کے اوپر پرواز کررہا تھا۔
اس واقعے کے بعد صدر ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں صرف یہ لکھا ہے کہ ’ایران نے بہت بڑی غلطی‘ کی ہے۔
اس طرح گزشتہ چند دنوں میں خطے میں جاری امریکا ایران کشیدگی میں ایک نیا موڑ پیدا ہوا ہے جس میں پہلی مرتبہ ایران نے امریکا کے خلاف کسی کارروائی کا اعتراف کیا ہے۔ تاریخی لحاظ سے ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی اس وقت بڑھی تھی جب مئی 2018 میں صدر ٹرمپ نے ایران، امریکا اور دیگر عالمی طاقتوں کے درمیان ایٹمی معاہدے پر یک طرفہ طور پر دستبردار ہو گیا تھا۔
یہ پڑھیں: ایران نے آبنائے ہرمز کے قریب امریکی ڈرون مارگرایا، واشنگٹن پوسٹ
اس کے بعد واشنگٹن نے ایران پر کئی پابندیاں عائد کردی تھیں اور اس پر ’انتہائی دباؤ‘ ڈالتے ہوئے ایران کو ایٹمی اور میزائل پروگرام سے باز رکھنے کے حربے استعمال کیے تھے۔
گزشتہ جمعرات کو خلیجِ عمان میں دو تیل بردار بحری جہازوں کو نشانہ بنایا گیا تھا اور امریکا نے اس کا الزام ایران پر عائد کردیا تھا لیکن ایران نے اس الزام کو مسترد کردیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔