- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
کراچی کے 35 ہزار تاجروں نے سرمایہ باہر منتقل کردیا
کراچی: شہر قائد میں بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان، ٹارگٹ کلنگ اور کریکر حملوں کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر 35ہزار سے زائد تاجروں نے اپنا سرمایہ بیرون ملک منتقل کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق روشنیوں کے شہر میں گزشتہ 3 برسوں کے دوران امن وامان کی خراب صورتحال، قتل وغارت گری اور بھتے کی پرچیوں سے سب سے زیادہ نقصان تاجر برادری کو اٹھانا پڑا ہے۔ تاجروں کے مطابق وہ خود کو ہر لمحہ غیر محفوظ سمجھتے ہیں لہٰذا انھوں نے اپنا سرمایہ بیرون ملک منتقل کرنا شروع کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں تقریبا 550 چھوٹی بڑی مارکیٹ ہیں، جن میں 80 فیصد دکاندار موجودہ حالات سے سخت متاثر ہیں اور ماہانہ بنیادوں پر بھتہ دینے پر مجبور ہیں۔ گذشتہ سال بھتہ خوروں کے ہاتھوں 50تاجر ہلاک اور درجنوں اغوا ہوئے جبکہ کروڑوں روپے بھتے کے نام پر وصول کیے گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔