بابا گورونانک کے جنم دن کی تیاریوں کیلئے بھارتی سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے کی اجازت

آصف محمود  جمعـء 21 جون 2019
نگرکیرتن کے لیے یاتری 28 اکتوبرکو دہلی سے روانہ ہوں گے اور 31 اکتوبرکو شری ننکانہ صاحب پہنچیں گے۔ فوٹو:فائل

نگرکیرتن کے لیے یاتری 28 اکتوبرکو دہلی سے روانہ ہوں گے اور 31 اکتوبرکو شری ننکانہ صاحب پہنچیں گے۔ فوٹو:فائل

 لاہور: پاکستان نے سکھ مذہب کے بانی، بابا گورونانک دیوجی کے 550 ویں جنم دن کے موقع پر بھارتی سکھ یاتریوں کو نگرکیرتن کی تیاریوں کے لیے پاکستان آنے کی اجازت دے دی ہے۔

بھارت کی دہلی گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے سابق سربراہ سردارپرم جیت سنگھ سرنا نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ نگرکیرتن کے لیے یاتری 28 اکتوبرکو دہلی سے روانہ ہوں گے 31 اکتوبرکو واہگہ اٹاری بارڈرکراس کرکے شری ننکانہ صاحب پہنچیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان حکومت نے نگرکیرتن کی تیاریوں کے لیے 1500 سکھ یاتریوں کو ویزے دینے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے پردھان سردار تارا سنگھ نے ایکسپریس کوبتایا کہ پاکستان نے بھارتی سکھ یاتریوں کو نگرکیرتن کی تیاریوں کے سلسلے میں پاکستان آنے کی اجازت دی ہے، ہم واہگہ بارڈرپر نگرکیرتن کے شرکا کا پرتپاک اوربھرپوراستقبال کریں گے۔

یہ نگرکیرتن 28 اکتوبرکو گوردوارہ بنگلہ صاحب دہلی سے شروع ہوگا، اس کے بعد اگلے دن سلطان پورلودھی پہنچے گا، وہاں قیام کے بعد نگرکیرتن امرتسرآئے گا اورپھر امرتسر سے واہگہ اٹاری بارڈرکے راستے لاہورپہنچے گا۔

دونوں ہمسایہ ملکوں کے مابین پہلی بار نگرکیرتن کی اجازت دی گئی ہے جو دہلی سے شروع ہوکر ننکانہ صاحب تک پہنچے گا۔ نگرکیرتن کے ساتھ آنیوالے یاتری گورونانک دیوجی کا جنم دن پاکستان میں ہی منائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔