- لاہور؛ باغبانپورہ میں پولیس مقابلہ؛ اہلکار شہید، 2 ڈاکو ہلاک
- پاکستان آئی ایم ایف سے مزید 8 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا خواہاں ہے، وزیرخزانہ
- قومی کرکٹر اعظم خان نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر
- اسلام آباد: لڑکی کا چلتی کار میں فائرنگ سے قتل، باہر پھینک دیا گیا
- کراچی؛ پیپلز پارٹی نے سول ہسپتال کے توسیعی منصوبے کا عندیہ دےدیا
- کچے میں ڈاکوؤں کو اسلحہ کون دیتا ہے؟، سندھ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- ڈاکٹروں نے بشریٰ بی بی کی ٹیسٹ رپورٹس نارمل قرار دے دیں
- دوسرا ٹی 20؛ پاکستان کی تباہ کن بولنگ، نیوزی لینڈ 90 رنز پر ڈھیر
- جعلی حکومت کو اقتدار میں رہنے نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان
- ضمنی انتخابات میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کو تعینات کرنے کی منظوری
- خیبرپختوا میں گھر کی چھت گرنے کے واقعات میں دو بچیوں سمیت 5 افراد زخمی
- درجہ بندی کرنے کیلئے یوٹیوبر نے تمام امریکی ایئرلائنز کا سفر کرڈالا
- امریکی طبی اداروں میں نسلی امتیازی سلوک عام ہوتا جارہا ہے، رپورٹ
- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
جرائم کی تحقیقات سے متعلق پاکستانی ہی نہیں برطانوی پولیس بھی نا اہل نکلی
مانچسٹر: برطانوی پولیس کا شمار دینا کی بہترین پولیس میں کیا جا تا ہے لیکن مانچسٹر کی پولیس درج مقدمات میں سے دو تہائی یعنی 60 فیصد مقدمات کی سرے سے تحقیقات نہیں کر پاتی جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ کیسز کی تحقیقات میں صرف پاکستانی پولیس ہی نہیں برطانوی پولیس بھی نا اہل ہے۔
مانچسٹر پولیس کے ایک اعلی عہدیدارسر پیٹر فہے نے انکشاف کیا ہے کہ مانچسٹر پولیس مختلف کیسز میں دائر 60 فیصد مقدمات کی سرے سے تحقیقات ہی نہیں کر پاتی، ان کا کہنا ہے کہ معاشرے میں 40 فیصد جرائم متحرک طریقے سے کئے جاتے ہیں، ہم تمام جرائم اور وارداتوں کے طریہ کار کو دیکھتے ہیں اور پھر اس بات کا اندازہ لگاتے ہیں کہ کس جگہ پولیس پیٹرولنگ ضروری ہے۔ بہت سارے جرائم میں نہ تو کوئی گواہ ہوتا ہے اور نہ ہی کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج اور نہ ہی فرانزک کی سہولیات۔
مانچسٹر پولیس کی نااہلی کو چھپانے کے لئے سر پیٹر فہے ایک عجیب منطق پیش کرتے ہیں کہ ان کی پولیس معمولی نوعیت کے جرائم پر توجہ دینے کے بجائے سنگین نوعیت کے مقدمات پر توجہ دیتی ہے جس کے باعث معمولی نوعیت کے مقدمات کی تحقیقات نہیں ہو پاتیں۔ سر پیٹر فہے جو برطانیہ میں ایسو سی ایشن آف چیف پولیس کے نائب صدر بھی ہیں کہتے ہیں کہ جس طرح اسپتالوں میں ڈاکٹرززیادہ زخمی مریضوں پر زیادہ توجہ دیتے ہیں اسی طرح ہماری پولیس بھی سنگین جرائم پر زیادہ توجہ دیتی ہے اور ملزمان کے خلاف تحقیقات کرتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔