عرب ممالک نے شام پر حملے کیلئے مالی تعاون کی پیشکش کر دی، جان کیری

اے ایف پی  جمعرات 5 ستمبر 2013
ترکی اور فرانس نے شام کے خلاف ممکنہ فوجی آپریشن میں رضاکارانہ طور پر امریکا کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے، امریکی وزیر خارجہ۔  فوٹو: اے ایف پی/ فائل

ترکی اور فرانس نے شام کے خلاف ممکنہ فوجی آپریشن میں رضاکارانہ طور پر امریکا کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے، امریکی وزیر خارجہ۔ فوٹو: اے ایف پی/ فائل

واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا کہ شام پر ممکنہ حملے کے حوالے سے عالمی سطح پر امریکا کے اتحادی ممالک کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جب کہ بیشتر عرب ممالک نے  شام پر حملے کے لئے مکمل مالی تعاون کی پیشکش بھی کر دی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے امریکی سینیٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے اراکین کو بتایا کہ امریکا شام پر ممکنہ حملے کے حوالے سے بین الاقوامی ممالک کی حمایت حاصل کر رہا ہے، شام پر ممکنہ حملے کے حوالے سے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، ترکی اور فرانس  سے بات کی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی اور فرانس نے بھی شام کے خلاف ممکنہ فوجی آپریشن میں رضاکارانہ طور پر امریکا کا ساتھ دینے کی حامی بھری ہے تاہم امریکا کو صدر بشار الاسد کے خلاف مزید ممالک کا ساتھ درکار ہے۔

وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا تھا کہ امریکا نے شامی صدر بشار الا سد کی حامی افواج کی جانب سے حکومت مخالف مظاہرین پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے 100 سے زائد ممالک سے بات کی جن میں سے 57 ممالک اس بات پراتفاق کر چکے ہیں کہ شام میں حکومت مخالف مظا ہرین پر کیمیائی ہتھیاروں کااستعمال  کیا گیا۔

امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ 31ممالک یا ادارے امریکا کے شام کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے شواہد پیش کرنے سے قبل ہی اس بات کا اعلان کرچکے تھے کہ شام میں مظاہرین پر کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا جب کہ 34 ممالک یا اداروں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال  کے الزام کے واضح ثبوت مل گئے تو وہ شام پر حملے میں امریکا کا ساتھ دیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔