ایف بی آر مقدمات لڑنے کیلیے ماہر مالیاتی قانون کی خدمات لے گا

ارشاد انصاری  جمعـء 6 ستمبر 2013
ماہر مالیاتی قانون نہ ہونے سے ایف بی آر کو متعلقہ امور میں مشکلات درپیش ہیں، ذرائع   فوٹو: فائل

ماہر مالیاتی قانون نہ ہونے سے ایف بی آر کو متعلقہ امور میں مشکلات درپیش ہیں، ذرائع فوٹو: فائل

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے مختلف عدالتوں و دیگر قانونی فورمز پر زیر سماعت مقدمات میں معاونت کے لیے مالیاتی قوانین کے ماہر کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔

ایف بی آر کے سینئر افسر نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں مالیاتی قانون کے ماہر کی تعیناتی کا اصولی فیصلہ کیا ہے تاہم حتمی منظوری کے لیے معاملہ جمعہ کو ایف بی آر کی بورڈ ان کونسل کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

مذکورہ افسر نے بتایا کہ ماہر مالیاتی قوانین کے نہ ہونے کی وجہ سے ایف بی آر کو مالی امور کے حوالے سے شدید مشکلات کا سامنا ہے اور مختلف قانونی فورمز پر زیر سماعت کیسوں میں بھی معاونت و مشاورت میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایف بی آر میں فسکل لا ایکسپرٹ کی تعیناتی عمل میں لائی جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کی بورڈ ان کونسل جمعہ کو معاملے کا تفصیلی جائزہ لے کر ایف بی آر میں فسکل لا ایکسپرٹ تعینات کرنے کے بارے میں حتمی منظوری دے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔