حصص مارکیٹ میں زبردست تیزی، 575 پوائنٹس کا اضافہ

بزنس رپورٹر  جمعـء 6 ستمبر 2013
79 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں ایک کھرب8 ارب68 کروڑ81 لاکھ 35 ہزار614 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ فوٹو: اے ایف پی/ فائل

79 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں ایک کھرب8 ارب68 کروڑ81 لاکھ 35 ہزار614 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ فوٹو: اے ایف پی/ فائل

کراچی:  بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے پاکستان کے لیے 6.7 ارب ڈالر کا قرضہ منظور ہونے اور 54 کروڑڈالر کی پہلی قسط فوری جاری کرنے کے ردعمل کے علاوہ نئی مانیٹری پالیسی میں ممکنہ شرح سود نہ بڑھنے کی توقع کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو تیزی بڑی لہر رونما ہوئی۔

جس سے انڈیکس کی22400 کی حد بحال ہوگئی، 79 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں ایک کھرب8 ارب68 کروڑ81 لاکھ 35 ہزار614 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ جمعرات کو سرمایہ کاری کے بیشترشعبوں کی جانب سے آئی ایم ایف کی قرضوں کی منظوری پر اچھے ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیمنٹ، مواصلات اور بینکنگ کے علاوہ بعض کثیرقومی کمپنیوں میں وسیع پیمانے پر تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔

کیونکہ ان شعبوں کو توقع ہے کہ آئی ایم ایف سے قرضوں کی منظوری کے بعد نہ صرف معاشی حالات میں بہتری اور مالیاتی خسارے میں کمی ہوگی بلکہ نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں متوقع اضافہ نہیں کیا جائے گا اور یہی عوامل سرمایہ کاری میں اضافے کا باعث بنے، ٹریڈنگ کے دوران میوچل فنڈز اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر29 لاکھ92 ہزار667 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے5 لاکھ39 ہزار89 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے9 لاکھ39 ہزار341 ڈالر، بینکوں و مالیاتی اداروں کی جانب سے98 ہزار621 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے13 لاکھ61 ہزار 106 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے54 ہزار 509 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔

جس مارکیٹ کا گراف تیزی کی جانب گامزن رہا نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس575.63 پوائنٹس کے اضافے سے 22451.46 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 477.33 پوائنٹس کے اضافے سے 17485.53 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 1042.85 پوائنٹس کے اضافے سے38519.35 ہو گیا، کاروباری حجم بدھ کی نسبت 46.12 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر21 کروڑ 84 لاکھ 36 ہزار340 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار335 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا ۔

جن میں 264 کے بھاؤ میں اضافہ 49 کے داموں میں کمی اور 22 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں رفحان میظ کے بھاؤ 232.40 روپے بڑھ کر4882.40 روپے اور یونی لیور فوڈ کے بھاؤ 180 روپے بڑھ کر 5180 روپے ہوگئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھاؤ307.50 روپے کم ہو کر 5842.50 روپے اور خیبرٹیکسٹائل کے بھاؤ3.72 روپے کم ہو کر 70.81 روپے ہو گئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔