بدین ، ملی بھگ وائرس کا حملہ، ہزاروں ایکڑ رقبے پر کپاس کی فصل تباہ

ایکسپریس نیوز ڈیسک  جمعـء 6 ستمبر 2013
بدین ضلع بھر میں 2 نمبر ادویہ بھی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ڈبو میں بند کرکے فروخت کی جارہی ہیں. فوٹو: فائل

بدین ضلع بھر میں 2 نمبر ادویہ بھی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ڈبو میں بند کرکے فروخت کی جارہی ہیں. فوٹو: فائل

بدین:  ضلع بدین ضلع میں ہزاروں ایکڑ رقبے پر کپاس کی فصل میں ملی بھگ، پتہ مروڑ، لال پتے سیمت دیگر بیماریوں کا حملہ، محکمہ زراعت کی بے حسی کے باعث کاشتکاروں کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا ۔

کاشتکاروں نے بتایا کہ فصلوں پر وائرس کا حملہ ہونے پر محکمہ زراعت سے رابطے کی کوشش کی لیکن دفاتر میں کوئی افسر موجود نہیں جبکہ سینٹروں سے فیلڈ اسٹاف بھی غائب ہے ، جس کے بعد ہم نے ڈیلروں سے رابطہ کرکے ان کے مشورے سے زرعی ادویہ کا فصلوں پر اسپرے کیا لیکن لیکن فائدہ ہونے کے بجائے فصلیں مزید خراب ہوتی جارہی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایاکہ بدین ضلع بھر میں دو نمبر ادویہ بھی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ڈبو میں بند کرکے فروخت کی جارہی ہیں اور اس کاروبار میں محکمہ زراعت کے اہلکار بھی ملوث ہیں، محکمے کے اہلکاروں کو ڈیلرز بھتہ دیتے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ عیدالفطر کے موقع پر بھی ڈیلروں سے عیدی کے نام پر ہزاروں روپے وصول کیے گئے۔ کاشت کاروں کا کہنا تھا کہ محکمہ زراعت کی عدم دلچسپی اور لاپروائی کے باعث ضلع بدین کی زراعت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔ کسانوں نے حکومت سے اپیل کی کہ بدین ضلع کی زرعی معیشت کو بچانے کیلیے اقدامات اور کرپشن میں ملوث محکمہ کے اہلکاروں کیخلاف سخت کاروائی عمل لائی جائے جبکہ جعلی دوائیں فروخت کرنیوالے ڈیلروں کو سزائیں دی جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔