- مشہور موسیقار ’بے ٹہووِن‘ کی موت کے 200 سال بعد ڈی این اے تجزیہ
- اب مائیکروسوفٹ براؤزر میں الفاظ سے اے آئی تصاویر تخلیق کرنا ممکن
- رمضان المبارک؛ سحری کی ایسی غذائیں جن سے دن بھر بھوک نہیں لگے گی
- چین نے پاکستان کی دو ارب ڈالر کی قرض ادائیگی مؤخر کردی
- مسجد نبوی میں افطار کے پکوان کیلیے 11 غذائی کمپنیوں کی منظوری
- زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 10 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی
- سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس نقوی کیخلاف ریفرنس پر ابتدائی کارروائی شروع
- راہداری ریمانڈ منظور؛ کوئٹہ پولیس حسان نیازی کو اسلام آباد سے لے کر روانہ
- پنجاب، پب جی گیم مزید 2 نوجوانوں کی زندگیاں نگل گیا
- پنجاب، کے پی انتخابات کیلیے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر
- بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا رمضان کی آمد پر خصوصی پیغام
- نواز شریف کی اس الیکشن میں سیاسی موت ہونے والی ہے،عمران خان
- وزیراعظم شہباز شریف کے لاہور اور قصور کے اچانک دورے
- پہلا ٹی20؛ پاکستان نے اپنی پلینگ الیون کا اعلان کردیا
- پاکستانی ٹوئٹر صارفین کے لیے بلیو ٹک سبسکرپشن قیمتاً متعارف
- کراچی؛ تھانے میں قید 3 نوجوان بازیاب، بچھو بیچنے کے بہانے بلاکر قید کیا گیا
- زمان پارک آپریشن میں برآمد اسلحہ غیرقانونی نکلا
- کیرئیر کے عروج پر مجھے زہر دیا گیا تھا، عمران نذیر کا انکشاف
- عمران خان حفاظتی ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں پیش
- عمران خان اب اپنے قتل کے بارے میں نیا سازشی بیانیہ بنا رہے ہیں، وزیر دفاع
نواب شاہ؛ پولیس کے رویے نے نوبیاہتا جوڑے کی جان لے لی

28 سالہ معین الدین اور25 سالہ زینب شیخ نے 4 ماہ قبل پسند سے شادی کی تھی۔ فوٹو: فائل
نواب شاہ / مٹیاری / سکرنڈ: روہڑی کینال میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرنے والے جوڑے کی لاشیں 24 گھنٹے بعد مل گئیں۔ دونوں نے ایک دوسرے کے ہاتھ باندھ کر نہر میں چھلانگ لگائی۔
جمعہ کو 28 سالہ معین الدین عرف ارسلان خانزادہ اور اس کی بیوی 25 سالہ زینب شیخ نے روہڑی کینال میں کود کر خود کشی کرلی تھی جن کی لاشیں 24 گھنٹے بعد ہفتے کو اڈیرو لعل کے قریب کھنڈو موری سے ملیں۔ ڈاکٹروں نے لاشیں مسخ ہونے کے باعث پوسٹ مارٹم سے منع کر دیا۔
ارشاد خانزادہ نے بتایا کہ اس کے بھائی نے 4 ماہ قبل ایسر پورہ کی زینب شیخ سے پسند کی شادی کی تھی۔ بھائی کا مورو میں گیسٹ ہاؤس تھا جس کی وجہ سے وہ اپنی بیوی کے ہمراہ وہاں عارضی طور رہائش پذیر تھے۔ چند روز قبل مورو پولیس نے بھائی کے گھر چھاپہ مار کر اس کی غیر موجودگی میں زینب کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا تھا۔
زینب نے معین کو فون پرروتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے بہت بے عزتی کی اور اب وہ زندہ نہیں رہے گی جس کے بعد اس کے بھائی نے بیوی کو پولیس سے رہا کروایا اور جمعہ کے روز دونوں میاں بیوی اپنی کار میں نواب شاہ آ رہے تھے کہ انہوں نے بحریہ ٹاؤن کے قریب روہڑی کینال کے کنارے پر کار روک کر نہر میں چھلانگ لگا دی۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں کے ہاتھ آپس میں بندھے ہوئے تھے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں میاں بیوی نے ایک ساتھ مرنے کو ترجیح دی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔