سندھ بھر میں ایڈز سے متعلق حیاتیاتی سروے کا فیصلہ

ریجا فاطمہ  اتوار 23 جون 2019
پہلے مرحلے میں سیکس ورکر، ٹرانسجینڈرز، انجکشن ڈرگ یوسرز، حاملہ خواتین کی اسکریننگ کی جائے گی، ڈاکٹر سکندر میمن۔ فوٹو : فائل

پہلے مرحلے میں سیکس ورکر، ٹرانسجینڈرز، انجکشن ڈرگ یوسرز، حاملہ خواتین کی اسکریننگ کی جائے گی، ڈاکٹر سکندر میمن۔ فوٹو : فائل

کراچی: سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے منیجر ڈاکٹر سکندر میمن نے کہا ہے کہ جولائی کے مہینے سے صوبہ بھر میں ایچ آئی وی کی بگڑتی ہوئی صورتحال سے متعلق ایچ آئی وی بہیویریل اینڈ بائیولوجیکل سروے کیا جائے گا جس کا دورانیہ 2 ماہ سے زائد بھی ہوسکتا ہے۔

محکمہ صحت سندھ نے منصوبہ بندی کرتے ہوئے صوبہ بھر میں ایچ آئی وی آؤٹ بریک کے سدباب کے لیے اہداف مقرر کرلیے جنھیں مقررہ مدت میں پورا کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے،ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر سکندر میمن نے بتایا کہ سروے کے پہلے مرحلے میں وہ کمیونٹی جو عموما ایچ آئی وی سے متاثر ہوتے ہیں جس میں ٹرانسجینڈرز، میل اور فی میل سیکس ورکر، انجکشن ڈرگ یوسرز، حاملہ خاتون شامل ہیں کی اسکریننگ کی جائے گی جس کے بعد دوسرے مرحلے میں وہ کمیونٹی جن کے وائرس میں مبتلا ہونے کے خدشات ہیں جس میں ٹرک اور بس ڈرائیور جو 4 سے 5 دن کا سفر طے کرتے ہیں۔

بیرون ممالک کے رہائشی، جیلوں کے قیدی، تھیلیسیمیا کے مریض جن میں غیر محفوظ خون چڑھنے کے سبب ایچ آئی ہونے کا خدشہ ہوتا ہے کی اسکریننگ کی جائیگی، سروے کے بعد نتیجہ اخذ کیا جائیگا کہ سروے میں کتنے فیصد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔