گالم گلوچ اور ذاتی حملے، سرفراز کا ضبط جواب دے گیا

اسپورٹس ڈیسک  اتوار 23 جون 2019
سابق کرکٹرزٹی وی پر خدا بنے بیٹھے ہیں،کچھ کہا تو ایشو بن جائے گا،کپتان۔ فوٹو: فائل

سابق کرکٹرزٹی وی پر خدا بنے بیٹھے ہیں،کچھ کہا تو ایشو بن جائے گا،کپتان۔ فوٹو: فائل

لندن: گالم گلوچ اور ذاتی حملوں پر کپتان سرفراز احمد کا ضبط بھی جواب دے گیا، انھوں نے کہا کہ خراب کھیل پر تنقید ضرور کریں گالیاں تو نہ دیں۔

بھارت سے شکست پر سابق کرکٹرز اور شائقین کی جانب سے پاکستانی کھلاڑیوں پر شدید تنقید کے ساتھ گالم گلوچ اور ذاتی نوعیت کے حملے بھی کیے گئے، گذشتہ روز ایک ویڈیو میں ایک شخص کپتان سرفراز پر اس وقت فقرے کس رہا تھا جب وہ اپنے بچے کو گود میں اٹھائے ہوئے تھے۔ ان سب چیزوں پر آخر کار سرفراز کا ضبط جواب دے گیا اور جنوبی افریقہ کیخلاف میچ سے قبل پریس کانفرنس میں وہ پھٹ پڑے، انھوں نے خاص طور پر سابق کرکٹرز کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

کپتان نے کہا کہ اگر میں ان کے بارے میں کچھ کہوں تو یہ ایک ایشو بن جائے گا، بہتر یہی ہے کہ کچھ نہ کہوں، وہ سمجھتے ہیں کہ ہم کرکٹرز ہی نہیں ہیں، اس لیے اگر ہم انھیں جواب دیں گے تو وہ اسے ایک جرم کی طرح لیں گے وہ ’خدا بن کے ٹی وی پر بیٹھے ہیں‘۔  سرفراز نے کہا کہ ٹیم میں کسی قسم کی دھڑے بندی نہیں ہے، جب آپ ہاریں تو پھر لوگ اسی طرح کی باتیں کرتے ہیں۔

شائقین کی جانب سے ہونے والی فقرے بازی اور کچھ لوگوں کی گالم گلوچ سے متعلق کپتان نے کہا کہ سوشل میڈیا اور روایتی میڈیا ہمارے کنٹرول میں نہیں ہے، وہ بہت بڑے اور آپ انھیں روک نہیں سکتے، ٹیمیں پہلے بھی ہارتی رہی ہیں مگر اب سوشل میڈیا پر طوفان مچ جاتا ہے، جس کے ذہن میں جو آئے وہ لکھ دیتا ہے، ایسی چیزوں سے پلیئرز نفسیاتی طور پر کافی متاثر ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے کھیل پر بے شک تنقید کریں کوئی مسئلہ نہیں ہے مگرگالیاں تو نہ دیں،اس سے کھلاڑیوں کی فیملیز متاثر ہوتی ہے، ہمارے شائقین کافی جذباتی ہیں، فتح پر یہی لوگ ہمیں کندھوں پر اٹھا لیتے ہیں، اگر شکست پر وہ دکھی ہوتے ہیں تو ہم ان سے زیادہ دکھ محسوس کرتے ہیں، ہم پاکستان کیلیے ہی کھیل رہے ہوتے ہیں۔

بھارت سے میچ،ٹاس جیت کر بولنگ کے فیصلے پر کوئی افسوس نہیں،سرفراز

سرفراز احمد نے کہا ہے کہ بھارت سے میچ میںٹاس جیت کر پہلے بولنگ کے فیصلے پر کوئی افسوس نہیں، پریس کانفرنس میں ان سے سوال ہوا کہ عمران خان کے مشورے کو انھوں نے رد کیوں کیا؟

جواب میں پاکستانی کپتان نے کہا کہ میں نے عمران بھائی کی ٹویٹ دیکھی ان کا کہنا تھا کہ اگر پچ گیلی نہ ہو تو پہلے بیٹنگ کرنی چاہیے،  بولنگ کرنا ٹیم کا مشترکہ فیصلہ تھا، ہم نے ایسا بارش کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا، جس وقت فخر زمان اور بابر اعظم بیٹنگ کر رہے تھے ہم ڈک ورتھ پر مطلوبہ ہدف سے صرف 9 رنز پیچھے تھے مگر پھر ایکدم سے وکٹیں گر گئیں اور میچ ہاتھ سے نکل گیا۔

جماہی کوئی گناہ نہیں، یہ نارمل چیز اورکسی کوبھی آ سکتی ہے، سرفراز

سرفراز احمد نے کہا ہے کہ جماہی کوئی گناہ نہیں، یہ نارمل چیز اور کسی کو بھی آ سکتی ہے، گذشتہ روز پریس کانفرنس میں اس حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ بھارت سے میچ میں جب مجھے جماہی لیتے دکھایا گیا تب وقفہ تھا، مگر میری جماہی کی تصاویر لے کر سب نے پیسے بنائے، خیر میری وجہ سے کسی کا بھلا ہوگیا تو اچھی بات ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔