سوک سینٹر کی بجلی منقطع ہونے سے انتطامی امور مفلوج، شہریوں کو مشکلات

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 6 ستمبر 2013
شہر کے تفریحی پارکس اندھیرے میں ڈوب گئے، ڈیزل ختم ہونے کے باعث جنریٹرز بند، ملازمین کام چھوڑ کر گھر چلے گئے، ذرائع  فوٹو: فائل

شہر کے تفریحی پارکس اندھیرے میں ڈوب گئے، ڈیزل ختم ہونے کے باعث جنریٹرز بند، ملازمین کام چھوڑ کر گھر چلے گئے، ذرائع فوٹو: فائل

کراچی:  بلدیہ عظمیٰ کے صدر دفتر میں 2 روز سے بجلی منقطع ہونے سے ادارے کے انتظامی امور مفلوج ہوگئے ہیں جبکہ شہریوں کو بھی اپنے مسائل کے حل کیلیے مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

دوسری طرف بلدیہ عظمیٰ کی انتظامیہ بجلی کی بحالی میں قطعی طور پر ناکام ہوگئی، تفصیلات کے مطابق کے ای ایس سی نے واجبات کی عدم ادائیگی پر بلدیہ عظمیٰ کے صدر دفتر، پارکس اور دیگر دفاتر کی بجلی منقطع کردی ہے، بلدیہ عظمیٰ کی انتظامیہ بجلی کی بحالی کے لیے قطعی طور پر غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہی ہے اور دو دن گزر جانے کے باوجود وہ بجلی کی بحالی میں ناکام رہی ہے جس کے باعث شہر کے تفریحی پارکس اندھیرے میں ڈوب گئے ہیں بلکہ سوک سینٹر میں انتظامی امور بھی بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔

جمعرات کی شام کو سوک سینٹر میں ڈیزل بھی ختم ہوگیا جس کے باعث جنریٹرز کی بندش کے باعث پورا سوک سینٹر میں اندھیرے میں ڈوبا ہوا تھا اورافسران وملازمین کام چھوڑ کر اپنے گھروں کو چلے گئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کے ایڈمنسٹریٹر اور میونسپل کمشنر تو عمومی طور پر دفتر میں بیٹھتے نہیں ہیں، وہ اپنے کیمپ آفس میں بیٹھتے ہیں لہٰذا ان کو اس بات کی سنگینی کا بھی اندازہ نہیں کہ بجلی کی عدم موجودگی سے کیا مشکلات ہوتی ہیں اور بجلی کی عدم فراہمی سے سوک سینٹر میں اپنے مسائل کے حل کیلیے آنے والوں کے ساتھ کیا بیت رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔