بل سے ججوں کی توسیع نہ ہوئی تو ریفرنڈم کا مطالبہ کرونگا: دستی

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 6 ستمبر 2013
سرائیکی صوبے کے قیام کیلیے بھی قومی اسمبلی میں بل پیش کرونگا، ملتان میں پریس کانفرنس۔  فوٹو: فائل

سرائیکی صوبے کے قیام کیلیے بھی قومی اسمبلی میں بل پیش کرونگا، ملتان میں پریس کانفرنس۔ فوٹو: فائل

ملتان: مظفرگڑھ سے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے کہا کہ اگر قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے والے میرے بل کے مطابق ججوں کو توسیع نہ دی گئی تو وہ عوامی ریفرنڈم کا مطالبہ کرینگے۔

میں نے تحریک انصاف سمیت کسی جماعت میں شمولیت کا فیصلہ نہیں کیا۔ سرائیکی صوبے کے قیام کے لیے بھی قومی اسمبلی میں بل پیش کرونگا۔ ملتان میں پریس کانفرنس میں انھوں نے کہا کہ موجودہ حالت میں بھی حکومت سے زیادہ عدلیہ کام کر رہی ہے۔ بلوچستان اور کراچی کی صورتحال پر عدلیہ نے فوری نوٹس لیا، آج اگر ملک میں جمہوریت موجود ہے تو اس میں عدلیہ کا بڑا ہاتھ ہے، اگر اس ملک میں جرنیلوں اور بیورو کریٹس کو موقع مل سکتا ہے تو عدلیہ کو بھی توسیع ملنی چاہیے۔

اس سلسلے میں انھوں نے قومی اسمبلی میں جو بل پیش کیا ہے اس کے حوالے سے وہ پارلیمنٹ کی تمام جماعتوں کے ارکان سے ملاقات کرینگے جب ان سے سوال کیا گیا کہ چیف جسٹس نے منتخب وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو گھر بھیجاآپ اس عدلیہ کی کس طرح حمایت کررہے ہیں۔ جمشید دستی نے کہا کہ میں اس وقت پیپلزپارٹی میں نہیں ہوں اور یوسف رضا گیلانی کا بے حد احترام کرتا ہوں لیکن گیلانی کے دور میں جو کچھ ہوا وہ باعث شرم اور افسوسناک ہے۔ یوسف رضا گیلانی کو وزارت اعظمی سے ہٹانے میں ان کی اپنی پارٹی کا بھی بڑا کردار ہے۔مشرف کے خلاف نوازشریف اور آصف زرداری کو مدعی بننا چاہیے تھا۔ جمشید دستی نے سیلاب کی تباہ کاریوں پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضلع مظفرگڑھ اور ڈیرہ غازیخان کے علاقوں میں دریا کے کٹائو کی وجہ سے شدید تباہی ہونے کا خطرہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔