مذاکرات کے ذریعے ہی دہشت گردی کے مسئلے کا حل نکالا جاسکتا ہے، مولانا فضل الرحمان

ویب ڈیسک  جمعـء 6 ستمبر 2013
جے یوآئی نے جب حکومت کی حمایت کی تھی تو امن و امان مسئلہ حل کرنا ہماری ترجیحات میں شامل تھا، فضل الرحما ن فوٹو فائل

جے یوآئی نے جب حکومت کی حمایت کی تھی تو امن و امان مسئلہ حل کرنا ہماری ترجیحات میں شامل تھا، فضل الرحما ن فوٹو فائل

اسلام آباد: جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس میں سیاسی جماعتوں کی شرکت سے حکومت کو نیا مینڈیٹ ملےگا، ہمیں اے پی سی  کے ذریعے امن و امان کے مسئلے کا حل نکالنا چاہئے۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اسلام آباد میں جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کرکے انہیں 9 ستمبر ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت دی جسے مولانا فضل الرحمن نے قبول کرلیا

ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ امن و امان کا ہے جب جمعیت علما اسلام (ف) نے حکومت کی حمایت کی تھی تو امن و امان مسئلہ حل کرنا ہماری ترجیحات میں شامل تھا۔ اگر ہم نے حکومت کو قبول کیا ہے تو ہمارے اندر یہ احساس ہے کہ اس مسئلے کے حل کےلئے حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں سیاسی جماعتوں کی شرکت سےحکومت کو نیا مینڈیٹ ملے گا۔ ہمیں اس کے ذریعے مسئلے کا حل نکالنا چاہیے۔

اس موقع پر وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان  کا کہنا تھا کہ اے پی سی میں دعوت سے متعلق مولانا فضل الرحمان سے ملاقات سے مطمئن ہوں، آل پارٹیز کانفرنس سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں، پورے پاکستان کی قیادت ایک جگہ اکٹھی ہوگی تو بہتری کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں شرکت کی دعوت ان جماعتوں کودی جن کی پارلیمنٹ میں اکثریت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔